اسرائیلی جیل سے ایسی کونسی شخصیت کو رہا کر دیا گیا جسکا ہزاروں لوگوں نے ہیرو کی طرح استقبال کیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مئی 10, 2018 | 20:06 شام

بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک) ہیبرون میں نہتے فلسطینی عبدالفتاح الشریف کے قاتل اسرائیلی فوجی ایلور عزاریہ کو 9ماہ بعد جیل سے رہا کر دیا گیا‘ اسے سفاکیت پر عدالت نے 18ماہ قید کی سزا سنائی تھی لیکن وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر وزراء کے دباؤ پر آرمی چیف گادی ایسن کوٹ نے اس کی سزا میں کمی کر دی تھی۔ رہا ہونے پر ایک مجرم کا ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا۔ قبل ازیں فوج نے اعلان کیا ایلور کو 10مئی کو رہا کر دیا جائیگا۔ اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا ، اسرائیلی فوج کی جانب سے نماز

یوں کو زدوکوب کیا گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیسیوں یہودی آبادکاروں نے بیت المقدس میں موجود مسلمانوں کے سب سے مقدس مقام ‘مسجد اقصی’ پر دھاوا بول دیا اور اس کے احاطے میں داخل ہوکر مسجد کی بے حرمتی کی۔تقریبا 150 صہیونی آبادکاروں کا ایک گروہ اسرائیلی پولیس کی بھاری سیکیورٹی میں المغاربہ گیٹ سے مسجد اقصی میں داخل ہوگیا اور انہوں نے مسجد کے احاطے میں تلمودی رسومات ادا کرنے کی کوشش کی۔اس موقع پر فلسطینی نمازیوں اور بیت المقدس کے شہریوں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید زدو کوب کرتے ہوئے سیکیورٹی کے نام پر ہراساں کیا گیا۔ متعدد نمازیوں کو مسجد اقصی میں داخلے کے وقت ان کے شناختی کارڈ سے محروم کردیا گیا۔اسلامی اوقاف ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے آبادکاروں کی حرکت کے بعد المغاربہ گیٹ کو مکمل طور پر بند کردیا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق 2014ء میں نہتے فلسطینی لڑکے کو فائرنگ کرکے شہید کرنے والے ایک اسرائیلی پولیس اہلکار کوعدالت نے 9 ماہ قید کی سزا سنادی۔ مجرم کا نام بین دری اور عمر 24 برس ہے۔ صہیونی ناکہ بندی سے غزہ کے ہسپتالوں میں ادویات کی قلت ہوگئی۔ شمالی اسرائیل میں عرب گائوں میں فلسطینیوں سے نفرت پر مبنی نعرے دیواروں پر لکھ دیئے گئے اور 2 گاڑیاں جلادیں۔ پولیس نے واقعہ کی انکوائری شروع کردی ہے۔