2018 ,جون 29
لاہور(مانیٹرنگ رپورٹ)جنوبی ایشیا کا خطہ ترقی میں ساری دنیا سے پیچھے ہے لیکن بچے پیدا کرنے میں ساری دنیا سے آگے۔ شاید یہی اس خطے کی بدحالی کی بنیادی وجہ بھی ہے۔ اور ہمارے لئے تشویش کی بات یہ ہے کہ افغانستان کے بعد بلند ترین شرح پیدائش پاکستان میں ہے۔ پاکستان میں اوسط شرح پیدائش تو 3.8 ہے، یعنی اوسطاً ہر ایک خاتون 3.8 بچوں کو جنم دے رہی ہے، لیکن صوبوں کی سطح پر دیکھا جائے تو صورتحال مزید پریشان کن ہے۔
خیبر پختونخواہ میں شرح پیدائش 3.9 ہے اور پنجاب بھی اس مقابلے میں زیادہ پیچھے نہیں جہاں شرح پیدائش 3.8 ہے۔ اس دوڑ میں سب سے آگے بلوچستان ہے جہاں شرح پیدائش 4.2 کی خوفناک حد کو چھو رہی ہے۔ سندھ میں یہ شرح 3.9، گلگت بلتستان میں 3.8، اور کشمیر میں 1.98 ہے۔ دارلحکومت اسلام آباد نسبتاً ترقی یافتہ اور تعلیم یافتہ شہر ہے لیکن وہاں بھی شرح پیدائش 3 ہے۔
اگر پاکستان سے نکل کر ذرا اردگرد نظر دوڑائی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ہمارے ہمسائے بھی ہم جیسے ہی ہیں۔ افغانستان شرح پیدائش 4.65 کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ دوسرے نمبر پر 3.8 کے ساتھ پاکستان ہے۔ تیسرے نمبر پر بھارت ہے جہاں شرح پیدائش 2.34 ہے۔ نیپال میں 2.17 اور بنگلہ دیش میں یہ شرح 2.2 ہے۔ اس کے بعد مالدیپ کا نمبر ہے جہاں شرح پیدائش 2.09، سری لنکا میں 2.06،جبکہ بھوٹان میں یہ شرح 1.98 ہے۔