2018 ,نومبر 23
ٹوکیو(مانیٹرنگ رپورٹ) جاپان میں ایک خاتون کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی اور چند ماہ بعد ہی اس کی شوہر سے علیحدگی ہوگئی اور وہ ان کی زندگی سے ہی غائب ہو گیا۔ جب بچی نے ہوش سنبھالا اور اپنے باپ کے متعلق پوچھنا شروع کیا تو خاتون نے ایسا کام کر دیا کہ سن کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسیکو نامی اس خاتون کا کہنا تھا کہ ”میری بیٹی میگھومی مجھ سے اکثر پوچھتی تھی کہ میرا باپ کہاں ہے۔ میں اسے بتاتی کہ ہمارا جھگڑا ہو گیا تھا اور وہ اب الگ رہتا ہے۔ سالہا سال تک میں یہی کہہ کر اسے خاموش کرتی رہی لیکن جب وہ 10سال کی ہو گئی تو میں نے اس کے روئیے میں اچانک تبدیلی محسوس کی۔ وہ اچانک بہت خاموش اور مجھ سے ناراض رہنے لگی تھی۔“
اسیکو نے مزید بتایا کہ ”جب میں نے اس کے روئیے میں تبدیلی کی پڑتال کی تو مجھے معلوم ہوا کہ وہ نہ صرف خود کو ہماری طلاق کی ذمہ دار سمجھتی تھی کیونکہ اس کے پیدا ہوتے ہی ہماری علیحدگی ہو گئی تھی، بلکہ اس کے سکول میں بھی طلبہ اسے کو یہ کہہ کر ایذا پہنچاتے تھے کہ اس کا کوئی باپ نہیں ہے۔آخر بات یہاں تک آ پہنچی کہ اس نے سکول جانے سے ہی انکار کر دیا۔ اس پر میں نے ایک شخص سے بات کی اور پیسوں کے عوض اس کی خدمات خرید لیں۔ اس شخص کا نام یامادا ہے جسے میں پیسے دیتی ہوں اور وہ میری بیٹی کا باپ بن کر ہمارے گھر میں رہتا ہے۔ یامادا کو گھر لانے سے پہلے میں نے اپنی بیٹی سے کہا کہ ’میں تمہارے پاپا کے ساتھ مصالحت کرنے جا رہی ہوں اور وہ جلد گھر آ جائیں گے۔‘ چنانچہ جب یامادا گھر آیا تو میگھومی اسے اپنا اصل باپ ہی سمجھی اور اب تک سمجھتی ہے۔ اپنی بیٹی کے لیے کرائے کا باپ حاصل کرنے کا آئیڈیا مجھے ایک انگریزی فلم سے ملا تھا۔ یامادا کے گھر آنے کے چند دن بعد ہی میگھومی ایسی خوش رہنے لگی کہ میں نے اسے اتنا خوش کبھی زندگی میں نہیں دیکھا تھا۔ اب وہ ہر وقت باتیں کرتی رہتی ہے اور پورے گھر میں چہکتی پھرتی ہے۔میں جانتی ہوں کہ بہت سے لوگ میری یہ کہانی سن کر مجھے پاگل کہیں گے لیکن میں اس پر بہت خوش ہوں، کیونکہ اگر میں ایسا نہ کرتی تو نجانے میری بیٹی کا کیا ہوتا۔“