2022 ,جنوری 15
ندیم شیخ محترم آصف بٹ صاحب آپ نے اور سابقہ ایمرا باڈی نے الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن ایمرا کے نام سے ایک اخبار شروع کیا جس کا افتتاح 6 ستمبر کو کیا گیا ۔ اس اخبار کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی گٸی مگر اس کے حقاٸق سے ایمرا ممبران لاعلم ہیں ۔ اس حوالے سے چند اہم سوالات جن کے جوابات سامنے آنا اشد ضروری ہے کیونکہ یہ ایمرا کے نام کا پراجیکٹ ہے ۔ اس اخبار کے قیام کے لیے ایمرا ممبران کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا ۔ کیونکہ ایمرا کا آٸین ایسے پراجیکٹ کی اجازت نہیں دیتا ۔ اایمرا کے نام پر اخبار کھولا گیا تو اس کی منظوری سابقہ پوری باڈی نے دی ہو گی ۔ منظوری کے حوالے سے دستخط شدہ میٹنگ منٹس ضرور موجود ہوں گے وہ شٸیر کیے جاٸیں ایمرا میں کتنے ورکرز کام کر رہے ہیں ۔کیا وہ تمام لوگ ایمرا میں کام کر رہے ہیں جن کی تصاویر اور وابستگی کا اعلان سابقہ باڈی نے کیا ایمرا اخبار کے لیے فنذنگ کس نے کی ایمرا اخبار کے چیرمین ذیشان احمد شاہ کون ہیں ان کے متعلق ایمرا ممبران کو لاعلم کیوں رکھا گیا ۔۔ کیا یہ سچ ہے کہ ذیشان شاہ صاحب کیپٹل سثی سوساٹٹی کے مالک ہیں کیا کیپٹل سٹی سوساٸٹی وہی نہیں جس کے خلاف اربوں کے فراڈ پر ہزاروں لوگ احتجاج کر رہے ہیں کیا ذیشان شاہ صاحب وہی ہیں جنھوں نے کیپٹل سٹی سوساٹٹی کا افتتاح امام کعبہ سے کروایا تھا اگر ذیشان شاہ صاحب کیپٹل سٹی سوساٹٹی کے مالک ہیں تو ایمرا کے نام پر اخبار میں ان سے انوسٹمنٹ کی وجوہات کیا ہیں کیا ایمرا کا نام اربوں روپے کی نادہندگی سے بچنے کے حوالے استعمال تو نہیں کیا جا رہا ۔ ایمرا اخبار کے لیے ہونے والی تمام انوسٹمنٹ اور اخراجات کو سامنے لایا جاٸے بتایا جاٸے کہ ایمرا کے نام پر بناٸے گٸے اخبار کے لیے رقم کس اکاونٹ میں منتقل ہوٸی یا کیش وصول کیا گیا ۔ اگر کیش رقم آٸی تو اس کی اجازت کس نے دی کہ ایک تنظیم نقد رقم لے ۔ سابق حزانچی ارشد چوہدری صاحب سے بھی گزارش ہے کہ ایمرا اخبار کے تمام اخراجات کی تفصیل بتاٸیں اگر سابقہ ایمرا باڈی نے یہ حقاٸق نہ بتاٸے تو پھر ایمرا ممبران کے پاس قانونی کاررواٸی کے علاوہ کوٸی چارہ نہیں بچتا ایمرا کے نام پر آنے والے پیسے پیسے کا حساب موجود ہونا چاہیے کہ یہ کسی کا ذاتی نہیں بلکہ تنظیم کے نام پر یعنی ایمرا ممببران کے نام پر لیا گیا پیسا ہے امید ہے سابقہ باڈی اس حوالے سے تمام حساب کتاب اور حقاٸق ممبران کے سامنے لاٸے گی ایمرا پروفیشنل جرنلسٹ گروپ