پاکستانی شہری خاتون نے اُوبر ٹیکسی کا ایسا واقعہ سنادیا کہ جان کر خواتین ٹیکسی میں سفر کرنے سے ہی کترانے لگیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک): کریم اور اُوبر جیسی نئی ٹیکسی سروس متعارف ہونے سے شہریوں، اور خصوصاً خواتین کی زندگی بہت آسان ہوگئی ہے، لیکن بعض اوقات کوئی گندا انڈہ سامنے آتاہے اور نہ صرف شہریوں کیلئے عدم تحفظ کا باعث بنتا ہے بلکہ ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کوبھی بدنام کردیتا ہے۔ شہری عامر سلیم اور ان کی اہلیہ کو بھی ایک ایسی ہی گندی مچھلی سے واسطہ پڑ گیا کہ موبائل ایپ ٹیکسی سروس سے ان کا اعتماد ہی اٹھ گیا ہے۔ عامر سلیم کا کہنا ہے کہ ” میری اہلیہ نے اُوبر ٹیکسی منگوائی لیکن بدقسمتی سے وہ اترتے وقت اپنا موبائل فون ٹیکسی میں ہی بھول گئیں۔ بعدازاں ہم نے موبائل فون کی واپسی کیلئے بہت کوششیں کیں لیکن ہمیں ناکامی اور مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ جب ڈرائیور کو کال کی تو وہ موبائل فون واپس کرنے کی بجائے دھمکیاں دینے پر اتر آیااور کہنے لگا ’اب آپ موبائل فون واپس لے کر دکھائیں۔‘ جب ہم نے کمپنی کے دفتر جاکر شکایت کی تو جواب ملا کہ ڈرائیوروں کی معلومات کسی کو بھی فراہم نہیں کی جاسکتیں۔ عملے کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی کسٹمر کیئر دفتر نہیں ہے لہٰذا وہ کوئی مدد نہیں کرسکتے۔“
یہ واضح نہیں کہ عامر سلیم اپنی اہلیہ کا موبائل فون واپس لینے میں کامیاب ہوئے یا نہیں، لیکن اس واقعے سے ہمیں یہ سبق ضرور ملتا ہے کہ موبائل ایپ ٹیکسی سروس پر ضرورت سے زیادہ اعتماد کرتے ہوئے ہمیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئیے۔ بہر صورت محتاط رہیں اور اپنی اور اپنے قیمتی سامان کی ہر ممکن حفاظت کریں۔ اور ٹیکسی میں ہوں یا کسی بھی اور لوکل سواری میں ہوں اپنی اور اپنے سامان کی حفاظت ضرور کریں۔