میں نے پاکستان بنتے دیکھا

2017 ,اگست 16



لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک/حاجی فقیر محمد نسیم ساہیوال): قیام پاکستان کے وقت میری عمر 7 برس تھی ہم موضع باقر والا ضلع فیروز پور کے رہائشی تھے۔ ہمارے گائوں کے ارد گرد ہندو اور سکھ بھی آباد تھے۔ 14 اگست سے قبل ہی مسلمان آبادیوں پر حملے اور قتل و غارت کی خبریں مسلسل آنے لگیں ہمارے قریبی علاقوں بڑی تلونڈی اور چھوٹی تلونڈی کے بعد دھرم کوٹ میں بھی خون کی ہولی کھیلی گئی عید کے دن ہمارے گائوں پر بھی حملے کی اطلاع ملی تو اگلے روز صبح سویرے ہم سورج نکلنے سے قبل گائوں چھوڑ کر ڈھولے والا میں پہنچے وہاں کے زمیندار نے مسلمانوں کو قافلوں پر حملوں اور قتل عام کی مسلسل اطلاعات کے بعد دریا کے راستے سفر کا مشورہ دیا۔ مگر ہم پیدل نکل گئے سارے راستے میں برہنہ مسلمان مرد عورتوں اور بچوں کی مسخ شدہ نعشیں ڈھیروں کی شکل میں پڑی تھیں مسلسل دو دن بارش میں بھی سفر جاری رہا۔ مخو کے نہری علاقے میں پاکستان ملٹری کا ایک ٹرک آیا اور بچے کھچے قافلے کو فیروز پور کے قریب پہنچایا جہاں سے ہیڈ گنڈا سنگھ والا پل عبور کر کے ہمارا لٹا پٹا قافلہ نعرہ تکبیر کہتا ہوا پاکستان میں داخل ہوا۔

متعلقہ خبریں