شہادت امام حسینؓ سے ہمیں حق پر رہنے کا سبق ملتا، پرویز مشرف

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 11, 2016 | 19:42 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) ان حکمرانوں کا انتخاب کریں جو حقیقت میں اس اہم ذمہ داری کے اہل ہوں۔ بصورت دیگر قوم کو اسکا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین جنرل (ر) پرویز مشرف اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ حسینی فلسفہ کیمطابق سربلندی کیلئے سرکٹوایا جا سکتا ہے مگر ظلم اور جبر کے آگے سر کوجھکایا نہیں جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ جناب حسین سر کٹوا کر بھی سر بلند ہیں اور آپکے دشمن فاتح ہو کر بھی مفتوح ہیں۔ آج اس بات کی سب سے زیادہ ضرورت ہے کہ قوم حسینی فلسفہ کیمطابق حق اور با

طل میں تمیز کرتے ہوئے حق کا ساتھ دے۔ یوم عاشور کی مناسبت سے میڈیا کیلئے اپنے جاری کئے گئے بیان میں اے پی ایم ایل کے رہنماؤں نے کہا کہ حق کا ساتھ دیتے ہوئے نواسہ رسولؐ نے نہ صرف اپنی بلکہ اپنے قبیلے کی جانیں قربان کر دیں مگر ظلم کا ساتھ نہیں دیا۔ آپؓ کی شہادت سے امت مسلمہ کو یہ درس ملتا ہے کہ کسی بھی قیمت پر حق کا ساتھ نہ چھوڑا جائے چاہے اس کیلئے جان بھی قربان کیوں نہ کرنی پڑے۔ بد قسمتی سے آج ہمارا المیہ ہے کہ چھوٹے چھوٹے مفادات کی خاطر حق اور باطل کی تمیزکرنا چھوڑ دی جاتی ہے جس کی سزا بحثیت قوم سب کو ملتی ہے۔ واقعہ کربلا ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم ان حکمرانوں کا انتخاب کریں جو حقیقت میں اس اہم ذمہ داری کے اہل ہوں۔ بصورت دیگر قوم کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر قوم آج عہد کر لے کہ وہ کسی بھی صورت حق کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ سرفرازی اور سر بلندی اس کا مقدر نہ ہو۔ شہادت امام حسینؓ سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے۔