تنخواہوں میں اضافہ کتنا پڑھ کر حیران ہو جائیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 23, 2016 | 15:36 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) وفاقی کابینہ نے وزرا، ارکان پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہوں، 6 مختلف ممالک کیساتھ صحت، دفاع، کرپشن کی روک تھام، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور انسداد جرائم سمیت 9 معاہدوں، افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے دسمبر 2017ء تک توسیع، پیپرا رولز میں ترمیم، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مستقبل میں فیصلوں کو تمام وزارتوں کو بھیجنے کی منظوری دیدی۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ 44630 روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 50 ہزار، چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ بڑھا کر 2 لاکھ 5 ہزار، ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ بڑھا کر 1 لاکھ 85 ہزار، وفاقی وزیر کی تنخوا بڑھا کر 2 لاکھ اور وزیر مملکت کی تنخوا ایک لاکھ 6 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ 80 ہزار روپے کر دیا گیا ہے، پیپرز رولز میں ترمیم کیلئے وزیر اعظم نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی۔ کمیٹی ایک ماہ میں پیپرا رولز میں ترمیم کیلئے اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کریگی، افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے مختلف کیٹیگریز بنائی جائیں گی جن کو آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ وہ بدھ کو کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہی تھیں۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا سے وعدہ کیا تھا کہ کابینہ اجلاس کے بعد اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دی جایا کریگی۔ میں نے اپنا پہلا وعدہ آج پورا کردیا۔ کابینہ اجلاس میں عوامی نمائندوں کی تنخواہ پر نظر ثانی کی بات ہوئی، گزشتہ 10 سے 11 سال میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں کو بڑھانے کے حوالے سے غور ہوتا رہا مگر اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہ کیا گیا۔ آخری مرتبہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں 2004ء میں بڑھی تھیں۔ 2004ء کے مقابلے میں اب افراط زر میں اضافہ ہوا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھانے سے قبل تمام صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی تنخواہوں کا بھی تقابلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ بڑھانے کی منظوری دیدی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہیں بڑھا کر 2 لاکھ 5 ہزار کر دی گئی ہیں جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی پہلے تنخواہ ایک لاکھ سولہ ہزار تھی جس کو بڑھا کر ایک لاکھ پچاسی ہزار کر دیا گیا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہ پہلے 44 ہزار 630 تھی جس کو بڑھا کر ایک لاکھ پچاس ہزار روپیہ کر دیا گیا ہے اسی طرح وفاقی وزیر کی تنخوا بڑھا کر 2 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ وزیر مملکت کی تنخواہ ایک لاکھ چھ ہزار دو سو اکیاسی روپے تھی جس کو بڑھا کر ایک لاکھ اسی ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی تنخواہوں سے ابھی بھی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں سب سے کم ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ رواں سال یکم اکتوبر سے لاگو ہوگا۔ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف نے پیپرا رولز میں قوانین کی بھی منظوری دی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے ایک کمیٹی بنائی ہے جس کی سربراہی وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کریں گے جبکہ دیگر ممبران میں خواجہ آصف‘ زاہد حامد‘ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور سیکرٹری خزانہ شامل ہیں۔ کمیٹی ایک ماہ کے اندر پیپرا رولز میں ترامیم کا جائزہ لے گی اور اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے اپنی سفارشات پیش کریگی۔ کمیٹی کی رپورٹ آئندہ کابینہ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔ ملک میں ہیلتھ کے مختلف پروگرام چل رہے ہیں مختلف ممالک سے ادویات عطیات کی صورت میں پاکستان آتی ہیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں ان ادویات کو منگوانے کیلئے کابینہ اجلاس بلایا جاتا تھا مگر اب ان ادویات کو دیگر ممالک سے منگوانے کیلئے وزیراعظم نواز شریف نے وزارت تجارت کو بااختیار بنا دیا ہے۔ وزارت صحت کو ویکسین کی خریداری میں با اختیار بنایا گیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں چھ ملکوں کے ساتھ 9معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔ آزربائیجان کیساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لئے معاہدے کی منظوری دی گئی۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک میں لیگل فریم ورک‘ دونوں ممالک میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے آلات کا تبادلہ‘ سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے قدرتی آفات کی روک تھام کے حوالے سے تحقیق اور ہنگامی حالات کی صورت میں ماہرین کے تبادلے شامل ہیں۔ کابینہ اجلاس میں جنوبی افریقہ کے ساتھ وزارت دفاع کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔ قازقستان کے ساتھ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے معاہدے کی منظوری دی گئی۔ بیلا روس کے ساتھ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کرائمز کی روک تھام کے لئے معاہدے کی منظوری دی گئی۔ اس طرح ملائشیا کے ساتھ سرکاری اداروں میں کرپشن کی روک تھام کیلئے معاہدوں کی منظوری دی گئی معاہدے کے تحت سرکاری اور کمیونٹی اداروں میں کرپشن کی روک تھام کیلئے دونوں ممالک تجربات کا تبادلہ کریں گے۔ مالدیپ کے ساتھ ہیلتھ کے حوالے سے معاہدے کی منظوری دی گئی‘ اس کے علاوہ مالدیپ کیساتھ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ایکسچینج معاہدے کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت دونوں ممالک میں ڈاکٹرز کا تبادلہ ہو سکے گا۔ جبکہ نرسز اور ہیلتھ مینجمنٹ کی تربیت بھی ہوگی۔ کابینہ اجلاس فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مستقبل میں فیصلوں کو بھی تمام وزارتوں میں بھیجا جائیگا، تاکہ ای سی سی کے فیصلوں پر بہتر طریقے سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ کابینہ اجلاس میں ایجنڈے سے ہٹ کر افغان مہاجرین بارے پالیسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کابینہ نے افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے دسمبر 2017ء تک کی منظوری دی ہے افغان مہاجرین کو دسمبر 2017ء تک واپس بھیجا جائے گا۔ افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی۔ افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے مختلف کیٹیگریز بنائی جائیں گی جن کو آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد ان کی منظوری کے بعد افغان مہاجرین کی کیٹیگریز کی مرحلہ وار واپسی کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہکابینہ اجلاس میں بھارتی بلا اشتعال فائرنگ پر بات ہوئی ہے،کابینہ اجلاس کے آغاز پر بھارتی فائرنگ سے شہید ہونیوالوں کیلئے دعا کی گئی،حکومت بھارتی اشتعال انگیزی کی ہر سطح پر مذمت کر رہی ہے۔