ایک اور بڑے اقدام کی تیاری بھارتی فلمیں اور ڈرامیں بندکرنے کے بعد

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 08, 2016 | 14:52 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) بھارتی ڈی ٹی ایچ کو مکمل طور پر بند کروانے کیلئے کارروائی جاری ہے، چیئرمین پیمرا کی میڈیا سے گفتگو۔ پیمرا کے چیئرمین ابصار عالم نے کہا کہ نئے ٹی وی لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے عدلیہ کے فیصلہ کے منتظر ہیں چھوٹے شہروں میں ایم ایف ریڈیو شروع ہونے سے لوگوں کو تفریح اور معلومات میسر ہونگے۔ بھارتی ڈی ٹی ایچ کو مکمل طور پر بند کروانے کیلئے کارروائی جاری ہے۔ پیمرا ہیڈ کوارٹرز میں 67 نئے ایف ایم ریڈیو لائنسنس کی نیلامی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شفاف

طریقے سے ایف ایم ریڈیو لائسنسوں کی نیلامی جاری ہے، لائسنسوں کی نیلامی کل بھی جاری رہے گی اس مرحلہ میں 67 ایف ایم ریڈیو لائسنس جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایم ریڈیو لائسنس کیلئے لوگوں کی بڑی دلچسپی نظر آرہی ہے چھوٹے شہروں میں ایم ایف ریڈیو شروع ہونے سے لوگوں کو تفریح اور معلومات میسر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے میڈیا کے حوالے سے بہت اہم بات کی ہے پیمرا ٹی وی چینلز سے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کروائے گا ٹی وی چینلز صحت مندانہ صحافت کو فروغ دیں ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔ چیئرمین نے کہا کہ نئے ٹی وی لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے عدلیہ کے فیصلہ کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ڈی ٹی ایچ کو مکمل طور پر بند کروانے کیلئے کارروائی جاری ہے، غیر قانونی ڈی ٹی ایچ کیخلاف ملک بھر میں چھاپے مارے جارہے ہیں، ہم غیرقانونی ڈی ٹی ایچ کی بندش کیلئے لوگوں کے گھروں میں نہیں جانا چاہتے تمام لوگ رضاکارانہ طور پر خود ہی غیرقانونی ڈی ٹی ایچ کا استعمال بند کر دیں۔ چئیرمین پیمرا نے کہا کہ تین روز قبل ٹی وی چینلوں کے کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد یقینی بنانے اور پیمرا ملازمین کیلئے سروس سٹرکچر بنانے کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک بڑی جمہوریت ہے تاہم قومی سلامتی کو زیر بحث لانے پر وہاں دو چینلوں کو بند کیا گیا ہم آزادی اظہار رائے کو روکنا نہیں چاہ رہے اس کیلئے میڈیا کو خود اپنے آپ کو بہتر کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں میڈیا کی ترقی چاہتے ہیں سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کے معاملات پر عدالتی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے چینلز کیخلاف کاروائی کیلئے پرعزم پیں اسی ہفتہ کیبل آپریٹرز کیساتھ ایک ملاقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لینڈنگ رائٹس پر سکیورٹی کلئیرنس کیلئے وزارت داخلہ سے درخواست کی جاتی ہے۔