پاکستانی مرد اور عورتوں کی تعداد، تشویشناک رپورٹ
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 06, 2016 | 17:53 شام

پشاور (شفق ڈیسک) پاکستان میں مردوں کے مقابلے میں عورتوں کی تعداد کم ہو گئی اس طرح خیبر پختونخوا، فاٹا سمیت چاروں صوبوں، وفاقی دارلحکومت میں بھی مردوں کی تعداد عورتوں سے بیس فیصد زیادہ ہیں۔ پاکستان میں عورتوں کی تعداد مردوں سے زیادہ تھیں تاہم پاکستان انٹرنیشنل انسٹیوٹ آف پاپولیشن سٹیڈیز کی جانب سے پاکستان کی آباد میں اضافے کی سالانہ شرح کیمطابق یکم جولائی 2016ء کو پاکستان کی آبادی 19کروڑ 39لاکھ 99ہزار 28نفوس پرمشتمل ہیں اور 1998ء کی مردم شماری کے مطابق ملک کی آبادی 13کروڑ 23لاکھ51ہزار 279نفوس
پر مشتمل تھی اس طرح سترہ سال کے دوران پاکستان کی آبادی 6 کروڑ 15 لاکھ 67ہزار 694افرادکا اضافہ ہوا۔ خیبر پختونخوا کی مجموعی آبادی 2کروڑ59لاکھ 97ہزار 636افراد پر مشتمل ہیں جس میں 1کروڑ 33لاکھ 16 ہزار 928مر د جبکہ عورتوں کی تعداد 1کروڑ 26لاکھ 80ہزار708بتائی گئی ہے جبکہ فاٹا کی مجموعی آبادی 46لاکھ 53ہزار897ہیں جس میں 24 لاکھ 20 ہزار 546مرد اور 22 لاکھ 33ہزار 351عورتیں ہیں۔ پنجاب کی آبادی 10 کروڑ 78لاکھ 68ہزار افراد پر مشتمل ہیں جس میں 5کروڑ 58لاکھ 15 ہزار 109مرد اور 5کروڑ 20 لاکھ 53ہزار 341عورتیں شامل ہیں۔ سندھ کی مجموعی آبادی 4کروڑ 45لاکھ 99ہزار 926افراد پر مشتمل ہیں جس میں 2 کروڑ 35لاکھ 85ہزار مرد اور 2 کروڑ 10 لاکھ 14 ہزار خواتین پر مشتمل ہیں بلوچستان کی آبادی 96لاکھ 20 ہزار افراد پرمشتمل ہیں جس میں 51لاکھ 37ہزار مرد اور 44لاکھ 82ہزارخواتین شامل ہیں جبکہ وفاقی دارلحکومت کی مجموعی آبادی 11 لاکھ 79ہزار 814افراد پر مشتمل ہیں جس میں 6 لاکھ 36ہزار 238مرد جبکہ 5 لاکھ 43ہزار 576خواتین شامل ہیں۔ مجموعی آبادی میں مردوں کی تعداد 10کروڑ 9 لاکھ 12 ہزار 356جبکہ عورتوں کی تعداد 9نو کروڑ 30 لاکھ 7 ہزار 573بتائی گئی ہے۔