موبائل بیلنس ری چارج پر ٹیکس ختم، ہدایت جاری
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اکتوبر 14, 2016 | 17:00 شام

اسلام آباد (شفق ڈیسک) ایوان بالا کی ذیلی کمیٹی برائے تفویض کردہ اختیارات نے حکومت کو ہدایت جاری کی ہے کہ 1 لاکھ روپے سے کم آمدن والے افراد کو 100 روپے کا موبائل کارڈ خریدنے یا ری چارج کرنے پر 25 روپے کی ٹیکس کٹوتی سے مستثنٰی قرار دیا جائے۔ کمیٹی کے کنوینر سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ موبائل کمپنیوں کو پابند کرے کہ موبائل سم جاری کرتے وقت صارف کی تمام تفصیلات حاصل کی جائیں تاکہ جن صارفین کی آمدن کم ہو ٹیکس کٹوتی نہ ہو انہوں نے اس حوالے سے مجوزہ قانون سازی پر بریفنگ ک
یلئے آئندہ اجلاس میں کیبنٹ ڈویژن اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھی طلب کر لیا۔ موبائل کمپنیاں موبائل سم جاری کرتے وقت صارف کی تمام تفصیلات حاصل کرنے کے پابند ہیں، کمیٹی کنوینر نے قانون سازی پر بریفنگ کیلئے آئندہ اجلاس میں کیبنٹ ڈویژن اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو طلب کر لیا۔ جمعہ کو کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹرز کلثوم پروین، جاوید عباسی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی کے علاوہ اعلی افسران نے شرکت کی۔ سینیٹر جاوید عباسی نے ٹیرف کے میکنز م اور پی ٹی اے ایکٹ کے نیچے ریگولیشنز اور پی ٹی اے کی انتظامی اور مالی حیثیت کے حوالے سے سوال اٹھایا۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ کمیٹی کا مقصد رولز ریگولیشنز کا ایکٹس کیساتھ متصادم نہ ہونا دیکھنا ہے۔ کنوینر کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لینے کیلئے اگلے اجلاس میں کیبنٹ ڈویژن اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی شرکت کی بھی ہدایت دی۔ پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ پی ٹی اے خود مختار ادارہ ہے۔ ٹیلی کام ایکٹ کے تحت 22 ریگولیشن بنائے ہیں وقتاً فوقتاً 19 ترامیم کی گئی ہیں۔ پی ٹی اے نے ایف بی آر کیساتھ ٹیکسز کے حوالے سے متعدد اجلاس منعقد کئے ہیں۔ پی ٹی اے کی تجویز پر ایف بی آر کنسلٹنٹ مقرر کر رہا ہے۔ ایس ای سی پی کے تحت کمپنیاں مالی سال میں 120 دن میں آڈٹ کرانے کی پابند ہیں۔ مسابقت کے رولز پر کام مکمل ہو چکا رولز ریگولیشن کا گزٹ نوٹیفیکشن ہو چکا ہے۔ پی ٹی اے کو رولز ریگولیشنز میں ترامیم کی ضرورت نہیں ایکٹ میں ترامیم وزارت کے ذریعے پارلیمنٹ کی منظوری سے کی جا سکتی ہے۔ صارف کے تحفظ کیلئے ایک شق میں چار دفعہ ترمیم کی گئی ہے جن میں صارف کے حقوق، شکایات کے میکنزم، آپریٹرز، سروس بند کرنیکا میکنزم اور انعامی سیکم شامل ہیں۔