ملک کی خوشحالی‘حکومت کا بڑا ہدف
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اپریل 20, 2017 | 07:48 صبح
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک /محمد الیاس چدھڑ) عالمی سطح پر بھی اب ہمیں ان ملکوں کی صف میں شامل کیا جاتا ہے جن ملکوں نے سخت نامساعد حالات میں بھی بڑی محنت کرکے اداروں کو مضبوط کرکے معاشی اور تجارتی اہداف کو چھوا‘ کیونکہ جن داخلی مسائل سے ہم نبرد آزما ہیں ایسے حالات میں بھی کوئی بھی ملک ہو اپنے ہاتھ کھڑے کر دیتا۔ لیکن ہماری قیادت اور پاک فوج کے حرکت میں آنے کی وجہ سے اب ملکی حالات معمول پر آرہے ہیں امن کے حوالے سے، کیونکہ یہاں ایک طبقہ ایسا ہے جو اس مسلم مملکت خداداد کو اپنی عالمی قائدانہ صلاحتیوں سے دور رکھنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے لیکن ان کے عزائم پورے نہیں ہوں گے ہماری بہادر فوج اور جرٖأت مند قیادت اپنے تمام ریاستی وسائل بروئے کارلاتے ہوئے اپنی اگلی منزلوں اور کامیابیوں کی طرف بڑھ رہی ہے ،کیونکہ اب وطن عزیز میں سب ادارے متفق ہیں اور پوری یکجہتی کے ساتھ ملک میں امن کی مکمل بحالی کے لئے اپنے طور پر اور اپنی فوج کے ساتھ مل کر آپریشن کر رہے ہیں تاکہ کل کا پاکستان ایک محفوظ پاکستان ہو جہاں زندگی خوشحال ہو اور زندگی بے مثال ہو موجودہ قیادت وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی سربراہی میں اور ان کی ہدایت کے مطابق اپنے اپنے اداروں کی ذمہ داریاں لگا چکے ہیں کہ اب ہر ادارے کی معاشی اقتصادی اور سکیورٹی کے حوالے سے کارکردگی سو فیصد ہونی چاہئے۔ کیونکہ اب ہم جن اقتصادی بلندیوں کی طرف بڑھ رہے ہیں وہ دن دور نہیں جب دوسرے ملکوں کی افرادی قوت پاکستان میں آکر کام کرنا خوشحال زندگی کی ضمانت سمجھے گی کیونکہ اس کی زندہ مثال ہے گوادر پورٹ اور سی پیک منصوبہ مستقبل قریب میں یہ منصوبے اور دیگر منصوبے جو اس وقت زیرتکمیل ہیں پاکستان کی قسمت بدل کر رکھ دیں گے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ملکی معیشت کی مضبوطی اور بحالی کے لئے دن را ت کوشاں ہیں ۔ قوم اور ملک کی خوشحالی ہی موجودہ حکومت کا بڑا ہدف ہے۔ اس وقت حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی آگے بڑھی ہوئی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوئی نظرآرہی ہے۔ دنیا کے معروف مالیاتی ادارے بھی یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ پاکستانی معیشت اب تنزلی کے گرداب سے نکل چکی ہے اور عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے ساتھ ہر طرح کا معاشی تعاون کرنے کو تیار ہیں کیونکہ بیرونی سرمایہ کار ایک بار پھر پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے گا پاکستان کا معاشی معیار بلند ہوگا۔سرمایا کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں اس لئے دلچسپی رکھتے ہیں کہ پاکستان میں منافع کی شرح دوسرے ملکوں کی نسبت زیادہ ہے اور افرادی قوت میں دستیاب ہے مناسب اجرت پر مل جاتی ہے اور ساتھ میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لئے ون ونڈو پالیسی بھی بیرونی سرمایہ کار کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے راغب کر رہی، اب ہمیں اپنی مضبوط ہوتی ہوئی معیشت کیلئے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے اس کو ختم کرکے معاشی پالیسیوں پر ہاں میں ہاں ملانی ہوگی اور بیرونی سرمایہ کار کو ایک صف میں کھڑے ہوکر پاکستان آنے پر خوش آمدید کہنا ہوگا کیونکہ جب ہم ایک نہیں ہوتے تب تک کوئی ایک بھی ہم پر اعتبار نہیں کرے گا اب سیاست کو چھوڑ کر معاشی طاقت کا نعرہ لگا کر اپنے آپ کو دنیا کی ایک مضبوط معاشی طاقت بنانا ہوگا۔ جیسی سیاست ہم کرتے ہیں یہ تو زمانہ قدیم سے ختم ہو گئی ہے ملکوں ملکوں کے سیاست دان ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اپنے ملک کی ترقی اور قوم کی خوشحالی کا نعرہ لگاتے ہیں تو ہماری زبانیں گنگ کیوں ہیں ان پر پڑے تالے کھولنے ہوں گے تمام پارٹی رہنماؤں کو بیٹھ کر وزیراعظم کی سربراہی میں معاشی طور پر مضبوط پاکستان کی بنیاد رکھنی ہو گی۔ کیونکہ تمام مخالفتوں کے باوجود وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے کوشاں ہیں اور کوشاں رہیں گے۔ ان کی وجہ سے آج عالمی مالیاتی ادارے یہ کہنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان کو ایک نیا معاشی موڑ دیا ہے یہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی عالمی سطح پر کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ اپنی تکمیل کو پہنچ رہا ہے اس منصوبے سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی قسمت بدل جائے گی۔
وزیراعظم پاکستان نے ایسے ایسے سنہری منصوبے دئیے ہیں کہ عالمی برادری بھی ان کی وطن دوستی کا اعتراف کرتی ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف ایک محب وطن حکمران ہے۔ جس نے ہمیشہ قوم اور ملک کی بات کی ہے۔ صنعت کی بات کی ہے تجارت اور معیشت کی بات کی خوشحال پاکستان کی بات کی ہے۔خیبر سے لے کر کراچی تک پورے پاکستان کو موٹروے کے ذریعے ملانے کی بات کی ہے۔ سڑکوںکا یہ حال جو پورے پاکستان میں پھیلایا گیا اور پھیلایا جا رہا ہے یہ مضبوط معیشت کی مضبوطی کی طرف اٹھنے والے کامیابی کے ابتدائی قدم ہیں۔ اب اداروں میں جائیں آپ کو تبدیلی بتائے گی کہ وزیراعظم کی محنت رنگ لائی ہے۔ قوم اور سیاست دان اس تبدیلی کا کھلے دل سے خیرمقدم کریں کیونکہ اب اداروں میں کرپشن کی بجائے معیشت کو مضبوط کرکے قوم اور ملک کی تقدیر بدلنے کی بات ہوتی ہے۔ اب اداروں میں اگلے دس سالہ بیس سالہ پانچ سالہ منصوبوں کی بات کی جاتی ہے کیونکہ جب ادارے ملک سے مخلص ہوں گے تو ملکی حالات بہتری کی طرف بڑھیں گے ہماری نوجوان نسل کو ماضی کے تناظر میں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے پاکستان کا مستقبل روشن اور تابناک رہے۔ موجودہ حکومت صحت‘ تعلیم‘ انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں ترقی کیلئے کوشاں تاکہ ملک سے غربت بے روزگاری کا خاتمہ ہو اور قوم خوشحال زندگی کے ساتھ اپنا وقت گزار سکے۔
میٹرو اورنج ٹرین پر تنقید کرنے والوں کو سوچنا چاہئے کہ یہ منصوبے وزیراعظم میاں نوازشریف یا وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا نہیں یہ پاکستان کے ہیں پاکستانی قوم کے ہیں یہ ہماری نوجوان نسل کے ہیں یہ حکومت ان منصوبوں کی امین ہے اور یہ امانت ہماری مخالفت کرنے والوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ سی پیک منصوبہ نہ صرف پاکستان کا معاشی مقدر بدل دے گا بلکہ پورے خطے کی معاشی قسمت بدل دے گا۔ سی پیک اتنا بڑا منصوبہ ہے اس سے لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا جس سے غربت کی شرح کم ہوگی اور پاکستان کی مضبوط ہوتی ہوئی معیشت مزید مضبوط ہو گی۔ نواز شریف کی حکومت کی مالیاتی اور معاشی پالیسیوں نے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر دیا ہے۔ اس بات کے معترف عالمی مالیاتی ادارے بھی ہیں۔