طیارہ اڑنے کے قابل تھا ہی نہیں حیران کن انکشاف

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 08, 2016 | 11:11 صبح

اسلام آباد (شفق ڈیسک) پاکستانیوں کیلئے انتہائی افسوسناک خبر ہے کہ پی آئی اے کے طیارے پی کے 661 کو حادثہ پیش آنیکے نتیجے میں معروف مذہبی رہنما جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کیمطابق طیارہ چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کیمطابق پی آئی اے کے ایک پائلٹ کی بہن نے انکشاف کیا ہے کہ جس طیارے کو حادثہ پیش آیا ہے وہ اڑنے کے قابل ہی نہیں تھا۔ تفصیلات کیمطابق پی کے 661 کی تباہی کے نتیجے میں اس میں عملے اور مسافروں سمیت تمام افراد

جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ طیارہ حادثے کے بعد بہت سے لوگوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ یہ طیارہ اڑنے کے قابل ہی نہیں تھا جبکہ تائیوان میں اس طیارے پر پابندی بھی عائد کی جا چکی ہے۔ ایسے میں پی آئی اے کے ایک پائلٹ کی بہن کا ٹویٹ منظر عام پر آیا ہے جس کیمطابق جس طیارے کو حادثہ پیش آیا ہے وہ اڑنے کے قابل ہی نہیں تھا۔ سارہ نامی ایک لڑکی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ اسکا بھائی بھی پی آئی اے کا ہی ایک پائلٹ ہے اور اس نے کچھ روز پہلے تباہ ہونیوالے پی آئی اے کے طیارے اے آرٹی 42 کو اڑایا تھا۔ جبکہ اسکے بھائی نے پی کے 661 کو حادثہ پیش آنیکے بعد بتایا کہ اس طیارے کی حالت بھی بہت خراب تھی اور وہ اڑنے کے قابل ہی نہیں تھا۔