تمام شکوک و شبہات ختم : پاناما کیس کا فیصلہ آنے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے ؟ نامور صحافی نے اصل وجہ کا انکشاف کر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 05, 2017 | 15:17 شام

لاہور (شیر سلطان ملک)  روزنامہ نوائے وقت کے کالم نگار نصرت جاوید اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔یہ بات بالکل درست ہے کہ سپریم کورٹ کے عزت مآب ججوں کے سامنے دلائل اور دستاویزات کے جو انبار لگائے گئے ہیں ان کا بغور جائزہ لینے کے بعد قوانین کی حدود اور روایات میں محدود رہ کر ہی کوئی فیصلہ صادر کرنا ہوگا۔اس فیصلے کو لکھنے کے لئے وقت اور احتیاط اس لئے بھی درکار ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آجانے کے بعد اپیل کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔اس پر من وعن عمل کرنا پڑتا ہے۔

توہینِ عدالت کا ایک قانون بھی مگر اپنی جگہ موجودہے۔مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ اس قانون پر توجہ کیوں نہیں دی جارہی۔حکومت،خواہ مخواہ کتنی ہی نااہل اور کمزور کیوں نہ ہو،ہمیشہ چند اختیارات کی حامل ہوتی ہے۔آج کے ”بہادر شاہ ظفر“ ان اختیارات کو استعمال کرنے کی سکت سے محروم ہوچکے ہیں تو استعفیٰ دے کر گھرجائیں۔اس کے بعد پنجابی والا جو ”چن چڑھنا“ہے اسے بھی دیکھ لیں گے۔کم از کم مسلسل خلفشاروہیجان سے تو نجات مل جائے گی۔