پانامہ نہر،ویڈیو گیم جیسی جہازوں کی گزرگاہ،منصوبے سے ہزاروں میل کا فاصلہ کم ہوا،27ہزار مزدور جاں سے گئے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اکتوبر 27, 2016 | 12:10 شام

اس جگہ نہر کی تعمیر کا منصوبہ 16 ویں صدی میں سامنے آیا تاہم اس پر تعمیر کا آغاز فرانس کی زیر قیادت 1880ء میں شروع ہوا۔ اس کوشش کی ناکامی کے بعد اس پر امریکہ نے کام مکمل کیا اور 1914ء میں اس نہر کو کھول دیا گیا۔ 77 کلومیٹر (48 میل) طویل اس نہر کی تعمیر میں کئی مسائل آڑے آئے جن میں ملیریا اور یرقان کی وباء اور زمینی تودے گرنا شامل ہیں۔ اس نہر کی تعمیر کے دوران اندازا 27 ہزار 500 مزدور ہلاک ہوئے۔ جس میں 1881ء سے 1889ء تک جاری رہنے والا ناکام فرانسیسی منصوبہ بھی شامل تھا جس میں 22 ہزار مزدور کام آئے۔ تمام تر احتیاطی اقدامات کے باوجود 1904ء سے 1914ء تک جاری رہنے والے امریکی منصوبے کے دوران بھی 5 ہزار 609 کارکن ہلاک ہوئے اس طرح نہر کی تعمیر کے دوران ہلاک ہونے والے کارکنوں کی تعداد 27 ہزار 500کے قریب ہوگئی۔
آج نہر پانامہ دنیا کے اہم ترین بحری راستوں میں سے ایک ہے جہاں سے ہر سال 14 ہزار سے زائد بحری جہاز گذرتے ہیں جن پر 203 ملین ٹن سے زیادہ سامان لدا ہوتا ہے۔ 2002ء تک اس نہر سے 8 لاکھ جہاز گذرتے چکے تھے۔
اس نہر سے گذرنے کا دورانیہ تقریبا 9 گھنٹے ہے۔ 2005ء میں اس نہر سے 278.8 ملین ٹن سامان سے لدے 14 ہزار 11 بحری جہاز گذرے جس سے روزانہ کا اوسط 40 بحری جہاز بنتا ہے۔
اس نہر کے دوران جھیل گیٹون کیونکہ سطح سمندر سے بلند ہے اس لئے اس جھیل کے دونوں جانب دروازے نصب کئے گئے ہیں جن میں پانی کو کم یا زیادہ کرکے بحری جہاز کو جھیل کی سطح پر لایا جاتا ہے اس طرح جہاز جھیل عبور کرکے دوبارہ نہر اور بعد ازاں سمندر میں پہنچ جاتا ہے۔