150سے زائد ممالک نے اہم فیصلہ کر لیا دنیا خطرے کے دہانے پر
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اکتوبر 15, 2016 | 17:48 شام

پیرس (شفق ڈیسک) زمین کے ماحول کے تحفظ کیلئے دنیا کے 150 سے زیادہ ممالک نے ہائیڈروفلورو کاربن یعنی گرین ہاؤس گیسز کو محدود کرنے کیلئے معاہدہ کر لیا عالمی ماحولیاتی معاہدہ پیرس کانفرنس میں طے پا یا ہائیڈروجن، فلورین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ وہ گیسز ہیں جو فریزرز، ائیر کنڈیشنرز اور سپریز میں بھی استعمال ہوتی ہیں اور یہ عالمی حدت میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہے۔ معاہدے میں شریک ممالک نے مونٹریال پروٹوکول میں ایک مشکل ترمیم پر بھی اتفاق کیا جسکے تحت ترقی یافتہ ممالک غریب ممالک سے پہلے ہائیڈروجن، فلورین
اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے استعمال کو کم کرینگے ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ 2019ء سے اس پر عمل درآمد شروع کریں۔ لیکن بہت سے ناقدین کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے جتنی توقعات ہیں اس قدر اسکے اثرات مرتب نہیں ہونگے۔ امریکی وزیرِ خارجہ نے اس معاہدے کو بڑا قدم قرار دیتے ہوئے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف انفرادی سطح پر ممالک کی ضروریات کے بارے میں ہے بلکہ اس سے ہمیں یہ بھی موقع ملا ہے کہ ہم کرۂ ارض کی حدت نصف ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کریں۔ ائیر کنڈیشنرز میں بھی ایچ ایف سی گیسز استعمال ہوتی ہیں تاہم شرکاء کو گرمی سے بچانے کیلئے کانفرنس میں ائر کنڈیشنرز کا استعمال کیا گیا چین، لاطینی امریکہ اور جزیرہ نما ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 2024ء تک ایچ ایف سی گیسوں کا استعمال مکمل طور پر بند کر دیں۔ دیگر ترقی پذیر ممالک جن میں انڈیا، پاکستان، ایران، عراق اور خلیجی ممالک شامل ہیں کو 2028ء تک ان گیسوں کا استعمال ترک کرنے کیلئے مہلت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ چین ایچ ایف سی گیسوں کو استعمال کرنیوالے ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ گذشتہ برس دسمبر میں پیرس میں ہونیوالی ماحولیاتی کانفرنس میں تقریباً دو ہفتے کی کوششوں کے بعد ماحولیات کا حتمی معاہدہ ہوا تھا جسکے تحت 2050ء تک دنیا کے درجہ حرارت میں اضافے کو دو ڈگری تک محدود کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔