کروڑوں دلوں میں بسنے والی عالمی شہرت یافتہ ٹینس کی کھلاڑی حسینہ پر قاتلانہ حملہ، تفصیلات اس خبر میں
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 21, 2016 | 06:15 صبح

لندن (ویب ڈیسک)دو مرتبہ ومبلڈن کی فاتح قرار پانے والی ٹینس کی کھلاڑی پیٹرا کویتووا کا کہنا ہے وہ ’خوش قسمت‘ ہیں کہ وہ منگل کو ہونے والے حملے میں محفوظ رہیں۔
26 سالہ پیٹرا کویتووا پر منگل کے روز ایک شخص نے چاقو کا وار کر کے ان کے بائیں ہاتھ کو زخمی کر دیا۔ ان پر یہ حملہ ان کے آبائی ملک جمہوریہ چیک کے قصبے پروستیجوو میں اس وقت کیا گیا جب وہ اپنے گھر پر تھیں ۔کویتووا بائیں ہاتھ سے کھیلتی ہیں اور حملہ آور نے ان کے اسی ہات
عالمی سطح پر ٹینس کی خواتین کھلاڑیوں میں کویتووا کا نمبر 11واں ہے۔ وہ اب تک 19 ٹائیٹل جیت چکی ہیں جس میں سنہ 2011 اور 2014 کے گرینڈ سلیم ٹائیٹل بھی شامل ہیں۔حملے کے بعد ایک پیغام میں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’آپ کے ہمدردی کے پیغامات نے میرا دل گرما دیا ہے۔‘
’شاید آپ نے خبر سن لی ہو کہ آج ایک شخص نے چاقو سے مجھ پر میرے اپارٹمنٹ میں حملہ کر دیا تھا۔ میں نے خود کو بچانے کی کوشش کی اور اس دوران میرا بایاں ہاتھ بری طرح زخمی ہو گیا۔‘
’میں اس حملے سے ہِل کے رہ گئی ہوں لیکن میں خوش قسمت ہوں کہ زندہ بچ گئی۔ زخم بہت گہرا ہے اور مجھے کسی ماہر کو دکھانا پڑے گا۔ لیکن اگر آپ مجھے جانتے ہیں تو یہ بھی جانتے ہوں کہ میں بہت مضبوط خاتون ہوں اور میں اس زخم کا مقابلہ کروں گی۔ میں ایک مرتبہ پھر آپ کی محبت اور ہمدردی پر آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور توقع رکھتی ہوں میں جب تک صحت یاب نہ ہو جاؤں آپ میرے تخلیے کا احترام کریں گے۔حملے سے قبل منگل کو ہی کوویتووا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ پاؤں میں چوٹ کی وجہ سے جنوری میں آسٹریلیا میں ہونے والے ہوپمین کپ کے مقابلوں میں شرکت نہیں کر سکیں گی۔اگرچہ کچھ ہفتوں سے انھیں دائیں پاؤں میں خصوصی حفاظتی جوتا پہننا پڑ رہا ہے، تاہم اس دوران انھوں نے ٹینس کا نیا سیزن شروع ہونے سے پہلے اپنی تربیت جاری رکھی۔اس کا مطلب یہ ہے کہ حملے سے پہلے بھی اس بات کی امید کم ہی تھی کہ وہ 16 جنوری سے شروع ہونے والے آسٹریلین اوپن میں شرکت کر پائیں گی۔