2017 ,مئی 17
ٹوکیو (مانیٹرنگ ڈیسک)معصوم لڑکیوں کو دھوکے اور دھمکیوں سے فحاشی کے مکروہ دھندے میں دھکیلنے والے شیطان صفت گروہ صرف پسماندہ ممالک میں ہی نہیں پائے جاتے بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں ہیں۔ ایک ایسے ہی شیطانی گروہ کا نشانہ بننے والی جاپانی لڑکی نے انکشاف کیا ہے کہ اسے ٹوکیو شہر میں ماڈلنگ کیلئے بلایا گیا تھا، لیکن وہاں جا کر پتا چلا کہ اسے فحش فلم میں کام کرنا تھا۔
دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ایک رپورٹ سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ جاپانی خواتین کو فحش فلموں کے کاروبار میں استعمال کرنے والے کئی گروہ سرگرم ہیں۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اس گروہ کے کارندے عوامی مقامات، بازاروں اور حتیٰ کہ سڑکوں پر خوبرو لڑکیوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں ماڈلنگ انڈسٹری جوائن کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔کرومن اروما نامی لڑکی بھی ایک ایسے ہی گروہ کے چنگل میں پھنس گئی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں ماڈلنگ کا جھانسہ دیا گیا تھا لیکن بعدازاں انہیں بتایاگیا کہ وہ فحش فلموں میں کام کریں گی۔ وہ کہتی ہیں کہ ان پر اتنا دباﺅ ڈالا گیا اور ایسی فریب کاری کی گئی کہ وہ ان لوگوں کی بات ماننے پر مجبور ہو گئیں۔ انہیں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ وہ کسی بھی موقع پر تکلیف کا سامنا کریں تو اس کام سے علیحدہ ہوجائیں، لیکن پھر ایسا نہیں ہوا۔
وہ طویل عرصے تک اس مکروہ دھندے میں ملوث رہیں، لیکن خوش قسمت ہیں کہ بالآخر اس دلدل سے نکلنے میں کامیاب ہو گئیں۔ اب وہ اس کالے دھندے سے نجات پاچکی ہیں اور یوٹیوب پر اپنا بلاگ چلاتی ہیں، جس کے زریعے نوجوان لڑکیوں کو جنسی درندوں اور ان کے ہتھکنڈوں سے خبردار کرتی ہیں۔ جس سے درندوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی ہیں۔۔