تیرے درپر صنم چلے آئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 26, 2016 | 02:52 صبح


اسلام آباد(مانیٹرنگ) ایک بار پھر مشکلات میں گھری حکومت کو اپوزیشن کی یاد آگئی۔عمران خان کا احتجاج ناکام بنانے کے لئے اپوزیشن کو ساتھ ملانے کی کوششوں میں تیزی آگئی۔ تین رکنی کمیٹی نے پیپلز پارٹی کے رہنماو¿ں سے ملاقات کی۔ حکومتی وفد میں اسحاق ڈار‘ خواجہ سعد رفیق‘ حاصل بزنجو جبکہ پی پی کی طرف سے سید خورشید شاہ‘ اعتزاز احسن اور قمر زمان کائرہ شامل تھے۔ خورشید شاہ کی رہائش پر ہونیوالی ملاقات میں تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ پا

نامہ لیکس کے ٹی او آرز‘ اہم ملکی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔ حکومتی وفد نے دھرنے کے معاملے پر تعاون کی درخواست کی۔ پی پی نے جواب دیا کہ حکومت پہلے بلاول بھٹو کے چار مطالبات پر فوری عمل کرے۔ بلاول بھٹو کے چار مطالبات ہی ہمارا روڈ میپ ہیں۔ بلاول کے مطالبات پر عملدرآمد کی صورت میں آگے بڑھا جا سکتا ہے۔بلاول نے اپنے مطالبات کے لئے 27دسمبر اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی برسی والے دن تک مطالبات ماننے کی ڈیڈلائن دی ہے۔تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ اس ڈیڈلائن کے بعد بھی پی پی حکومت کو گرنے نہیں دیگی۔ایسے شاہکار پاکستان کی سیاست ہی میں سامنے آتے ہیں کہ مطلب ہو تو پاﺅں پڑ جاﺅ، کام نکل جائے تو گریبان پکڑ لو۔