ابوالہول

2017 ,ستمبر 29



(Greek: Σφίγξ /sphinx/, Bœotian: Φίξ /Phix,Arabic: أبو الهول,)

قصے کہانیوں میں ایسی افسانوی مخلوق کا نام ہے جس کا جسم تو شیر کا ہے مگرسر انسان کا۔مصر کے آثار قدیمہ میں ابوالہول

 (Sphinx)

کا مجسمہ بہت مشہور ہے۔ یہ جیزہ کے علاقے میں ہے۔ اس کی لمبائی 189فٹ اور اونچائی 655فٹ کے قریب ہے۔ دور  سے دیکھیں تو پہاڑ سا نظر آتا ہے۔ یہ مجسمہ تقریباً تین ہزار سال قبل مسیح ایک بڑی چٹان کو تراش کر بنایا گیا تھا۔ اس کے پنجے اور دھڑ شیر کے ہیں اور سر انسان کا۔ سورج دیوتا کی حیثیت سے اس کی پوجا بھی کی جاتی تھی۔ امتداد زمانہ سے اس کی صورت بگڑ گئی ہے۔ ڈاڑھی اور ناک ٹوٹ چکی ہےاور اس کا وہ پروقار تبسم جس کا ذکر قدیم سیاحوں نے کیا ہے ناپید ہوچکا ہے۔ اب یہ ایک ہیبت ناک منظر پیش کرتا ہے۔ اسی وجہ سے عربوں نے اس کا نام ابوالہول یعنی (خوف کا باپ) رکھ دیا ہے۔==ابوالہول پر پہیلی==ابوالہول (افسانوی جانور) سے متعلق ایک پہیلی بھی مشہور کے کہ وہ کونسا جانور ہے جو صبح کو چار ٹانگوں پر، دوپہر کو دو ٹانگوں پر اور شام کو تین ٹانگوں پر چلتا ہے۔ اس کا جواب 'انسان' ہے۔

متعلقہ خبریں