2022 ,نومبر 22
آج کی بات کریں تو اسٹیبلشمنٹ ایک شخص کا نام ہے اور وہ ہے جنرل قمر جاوید باجوہ۔ پی ڈی ایم کو اقتدار میں لانے والے وہی ہیں جس پر یہ لوگ ان کے بڑے ممنون اور احسان مند تھے مگر ان کے ڈی این اے میں وفا ہے نہ اعتبار ہے۔
مطلب نکل گیا تو پہچانتے نہیں۔ کل تک ایک پیج پر نظر آتے تھے۔ جنرل باجوہ کے بوٹ چمکاتے تھے۔ چاپلوس، چمڑیس، چمڑنگ بنے ہوئے تھے۔ آرمی چیف کی تقرری کا معاملہ آیا تو عاصم منیر کو آرمی چیف لگوانے کی کوشش بے سود رہی۔
فوری طور پر جنرل باجوہ پر کمان کھینچ لی۔ احمد نورانی کے ذریعے جنرل باجوہ کے خاندان کے اثاثے سامنے لائے گئے۔ یہ تک کہا گیا کہ سمری میں ان کا نام نہ ہوا تو سمری غیر قانونی ہوگی۔ گویا وہ پیج پھٹ گیا۔ معاملات اس قدر کشیدہ ہیں کہ بادی النظر میں باجوہ صاحب جاتے ہوئے ان کو ڈبو جائیں گے۔