جنگ کی نوعیت اور انداز تبدیل ہوگئے مگر جواب دے سکتے ہیں، جنرل قمر باجوہ
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 29, 2016 | 20:47 شام

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک):آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا اٹک کے قریب پاک اردن مشترکہ مشقوں فجر الشرق ون کا معائنہ کیا اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کی نوعیت اور انداز تبدیل ہوچکے ہیں تاہم پاک فوج ہر طرح کے خطرات کا بھرپور جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔پاک فوج کے تعلقاتِ عامہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اٹک کے قریب دو ہفتوں سے جاری پاک اردن مشترکہ فوجی مشقوں کا جائزہ لیا اور اس میں حصہ لینے والے افسران اور اہلکاروں سے ملاقا
تیں بھی کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جنگ کی نوعیت اورانداز تبدیل ہو چکے ہیں، براہ راست جنگ اب ترجیح نہیں رہی‘‘۔ انہوں نے فجر الشرق ون مشقوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی مشقیں فوجی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ ’’مشقوں سے انسداد دہشتگردی آپریشنز میں مہارت حاصل ہوگی، پاکستان کے کامیاب انسداد دہشت گردی آپریشنز دنیا بھر کے لیے اسٹیڈی کیس ہے، انہوں نے کہا کہ پاک فوج خطرات کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کیلئے تیار ہے۔سپہ سالار نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جیتی جنگ کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیاں باہمی تعاون اور مفاد کا ذریعہ ہیں۔ آرمی چیف نے اس موقع پر اردن کے دستے کی مشقوں میں شمولیت پر شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں بھی حصہ لیتے رہیں گے۔