کوئٹہ' پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،مقابلہ جاری سات اہلکار زخمی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 24, 2016 | 18:57 شام

 

کوئٹہ(مانیٹرگ) کوئٹہ سے تیرہ کلو میٹر کے فاصلے پرپولیس ٹریننگ سینٹر پر پانچ سے زائد دہشتگردوں نے حملہ کردیا،آخری اطلاعات تک سنٹر میں مقابلہ جاری ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق حملہ آوروں کی فائرنگ سے ہاسٹل سے نکلنے کی کوشش میں تین زیر تربیت اہل کار زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ایف سی کی بھاری نفری اور بڑی تعداد پولیس ٹریننگ سینٹر پہنچ گئی ہے جس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، جبکہ کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

جیو کے نمائندے سلمان اشرف کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد چار ہے جو ٹریننگ سینٹر کے اندر سے مسلسل فائرنگ کر رہے ہیں۔

سینٹر میں 500 کے قریب جوان زیر تربیت ہیں تاہم حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ سینٹر میں اس وقت کتنے اساتذہ اور کتنے جوان موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بہت بڑے رقبے پر واقع ہے، اس کا ایک حصہ پہاڑوں سے جا ملتا ہے، حملہ آوروں سے نمٹنے کے لیے بڑی نفری کو طلب کرلیا گیا ہے جس نے ٹریننگ سینٹر کو گھیرے میں لے لیا جب کہ دونوں اطراف سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں تین افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کو فوری طور پر حملہ آوروں سے نمٹنے کا حکم جاری کردیا ہے ساتھ ہی شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ میں یہ سب سے بڑا ٹریننگ سینٹر ہے جو کوئٹہ سے 13 کلومیٹر دور واقع ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد پانچ سے چھ ہے، دہشت گرد ٹریننگ سینٹر کے اندر داخل ہوچکے ہیں جنہیں روکنے کے لیے پاک فوج کے جوان بھی پہنچ گئے ہیں۔

وزیر داخلہ بلوچستان نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے پانچ اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہےتاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق زخمی ہونے والے اہلکاروں کی تعداد سات ہے،ان میں چار فائرنگ سے اور تین عمارت سے چھلانگ لگانے کے سبب زخمی ہوئے تاہم ذرائع نے ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کی۔