مور زندگی میں کبھی بھی جنسی تعلق قائم نہیں کرتا ، راجستھان ہائی کورٹ کے جج نے ایسی بات کہہ دی کہ سب کے ہوش اڑ گئے

2017 ,مئی 31



جے پور (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست راجستھان کی ہائی کورٹ کے آج ہی (بدھ کو) ریٹائر ہونے والے جج مہیش چند شرما کا کہنا ہے کہ مور زندگی میں کبھی بھی جنسی تعلق قائم نہیں کرتا بلکہ مورنی اپنے نر کے آنسوﺅں کو چگ کر حاملہ ہوتی ہے۔
بھارتی ٹی وی نیوز 18 سے گفتگو کرتے ہوئے مہیش چند شرما نے کہاکہ مور کی بہت سی خوبیاں ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ عمر بھر کنوارا رہتا ہے اور کبھی بھی اپنی مادہ کے ساتھ جنسی تعلق قائم نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ جب مور روتا ہے تو اس کے آنسو بہتے ہیں اور ان آنسوﺅں کو چگ کر مورنی حاملہ ہوتی اور مور یا مورنی کو جنم دیتی ہے۔ اپنی دلیل میں مزید وزن پیدا کرنے کیلئے جج صاحب نے کہا کہ چونکہ مور برہمچاری (جنسی تعلق قائم نہ کرنے والا) ہے اس لیے ہندوﺅں کے بھگوان کرشن نے بھی اس کا پر لگایا جبکہ مندروں میں بھی مور کی اسی خوبی کی وجہ سے اس کا پنکھ لگایا جاتا ہے۔واضح رہے کہ بدھ کے روز راجستھان کی ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ گائے کو بھارت کا قومی جانور قرار دیا جائے ۔ اس فیصلے کی تشریح کرتے ہوئے بدھ کو ہی ریٹائر ہونے والے اسی بینچ میں شامل جسٹس مہیش چند شرما کا کہنا تھا کہ نیپال ایک ہندو ریاست ہے اور وہاں کا قومی جانور گائے ہے اس لیے بھارت کا قومی جانور بھی یہی ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گائے کو ہندو مذہب میں بہت اہمیت حاصل ہے اور اس کے گوبر اور پیشاب کے بھی فوائد ہیں اس لیے اسے بھارت کا قومی جانور ہونا چاہیے اور ریاستی حکومت کو اس کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ خیال رہے کہ بھارت کا قومی جانور چیتا (ٹائیگر) ہے۔

متعلقہ خبریں