رینجرز اختیارات کا معاملہ کچھ لو کچھ دو پر طے ہو گا‘ زرداری‘

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 19, 2017 | 08:38 صبح

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): پیپلز پارٹی کے قائداور سابق صدر آصف زرداری کی طرف سے سندھ میں رینجرز کی تعیناتی کے مسئلے کو کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر حل کرنے کی خواہش سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت سندھ اور پیپلز پارٹی اس مسئلہ پر اپنی سیاست چمکانا چاہتی ہے۔ حالانکہ یہ ایک خالصتاً سکیورٹی کاانتظامی معاملہ ہے۔ رینجرز کو سندھ میں صوبائی حکومت اور پولیس کی طرف سے امن و امان کی بحالی میں مکمل ناکامی کے بعد حکومت سندھ کے ایماءپر ہی تعینات کیا گیا تھا۔ مگر جب دوسروں کے ساتھ ساتھ اپنے جرائم پیشہ گروپوں کے سرغنے بھی قابو میں آنے لگے تو سندھ حکومت کے ہاتھ پاوں پھول گئے۔ پہلے بھی رینجرز کے مدت میں توسیع کے موقع پر اسی طرح سیاسی کھیل کھیلا جاتا رہا ہے‘ اب پھر وہی گیم جاری ہے۔ سندھ میں رینجرز نے جس جانفشانی سے صورتحال کو سنبھالا ہوا ہے۔ کراچی میں زندگی بحال کی ہے۔ تجارتی و کاروباری سرگرمیاں پھر عروج پر ہیں تو ایسے وقت میں رینجرز کے قیام میں توسیع اور انکے اختیارات کے مسئلے کو لٹکانا خود سندھ حکومت کےلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ جہاں جرائم پیشہ گروپ پھر منظم ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ رینجرز کی طرف سے اختیارات اور قیام میں توسیع نہ ملنے پر گزشتہ روز کراچی کے مختلف مقامات سے رینجرز ہٹا لی گئی ہے وہاں پولیس یا نجی سکیورٹی اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں جس سے خطرہ ہے کہ شہر قائد ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں بھتہ خوروں‘ قاتلوں اور ڈکیتوں کی آماجگاہ بن جائے۔ حکومت سندھ اور پیپلز پارٹی کے قائدین اس مسئلہ پر سیاست کرنے کی بجائے شہر اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور رینجرز کے اختیارات اور تعیناتی میں توسیع کا معاملہ آئینی تقاضے کے تحت جلد از جلد حل کریں۔