ریپ کے مقدمے کی سماعت میں 9 سالہ بچی نے اچانک جج کے کان میں ایسی بات کہہ دی کہ اس کے پیروں تلے سے واقعی زمین نکل گئی، ہر کوئی دم بخود رہ گیا

2017 ,اپریل 28



نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے حوالے سے دنیا میں جانا جاتا ہے جہاں انتہائی کم سن بچیاں بھی ہوس زادوں کی بربریت سے محفوظ نہیں ہیں۔ بھارتی شہر ممبئی میں گزشتہ دنوں ایسی ہی ایک کم عمر بچی سے زیادتی کے مقدمے کی سماعت ہوئی جہاں اس 9سالہ متاثرہ بچی نے خاتون جج کے کان میں ایسی بات کہہ دی کہ اس کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی کی یہ بے گھر بچی اپنی ماں اور بہن کے ساتھ فٹ پاتھ پر رہتی تھی جہاں فٹ پاتھ پر ہی رہنے والے ایک شخص نے اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ یہ واقعہ 2014ءمیں ہوا لیکن ڈاکٹروں اور پولیس کے سامنے متاثرہ بچی اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے متعلق کچھ بتا ہی نہ پاتی تھی۔ وہ مرد ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں کے سامنے شرم کے باعث صرف اتنا کہتی کہ اس مرد نے اس کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی ہے۔گزشتہ روز ممبئی کی عدالت میں جب یہ مقدمہ ایک خاتون جج سن رہی تھی تو وہاں بھی بچی وکلاءاور دیگر مردوں کی موجودگی کے باعث اپنے اوپر ہونے والے ظلم کو بیان نہ کر سکی لیکن ہوش مند خاتون جج نے لڑکی کو اپنے پاس بلا لیا اور اسے دلاسہ دیتے ہوئے کان میں سارا معاملہ بیان کرنے کو کہا۔ اس پر بچی نے جج کے کان میں اپنے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کی روداد بیان کر دی۔ اس نے جج کو بتایا کہ اس رات وہ اپنی ماں اور بہن کے ساتھ سو رہی تھی کہ ان کے ساتھ ہی فٹ باتھ پر سونے والے 49سالہ منگی سونکر نامی شخص نے رات گئے، جب سب سو گئے تو اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔رپورٹ کے مطابق خاتون جج نے بچی کی گواہی کے بعد ملزم کو 7سال قید کی سزا دے کر جیل بھجوا دیا ہے۔ جج کا کہنا تھا کہ بچی مردوں کی وجہ سے آج تک زبان نہیں کھول سکی لیکن جنسی زیادتی کے کیس میں اگر متاثرہ خاتون گواہی نہ بھی دے، تب بھی مقدمے کی کارروائی ہونی چاہیے اور مجرموں کو سزا ملنی چاہیے۔ تاکہ متاثرہ لڑکی یا خاتون کو انساف مل سکے۔۔۔۔

متعلقہ خبریں