تیس (30) سال سے فحش فلمیں دیکھنے کی لت میں مبتلا آدمی نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر آپ بھی توبہ پر مجبور ہوجائیں

2017 ,مئی 5



لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل کے نوجوانوں میں مردانہ کمزوری اور ازدواجی مایوسی جیسے مسائل عام ہو چکے ہیں اور ماہرین کی ایک بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ فحش فلمیں اس کی اہم وجہ ہیں۔ متعدد تحقیقات سے ثابت ہوچکا ہے کہ انٹرنیٹ پر کی جانے والی کل سرچز میں سے تقریباً 25 فیصد فحش مواد کے متعلق ہوتی ہیں اور یہ لت انسانی دماغ کو منشیات کی طرح ہی متاثر کررہی ہے۔ 
دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا ویب سائٹ ریڈٹ پر ’پورن فری‘ کے نام سے ایک کمیونٹی موجود ہے جو ایسے مردوں پر مشتمل ہے جو اس موذی لت سے چھٹکارا پاچکے ہیں۔ یہ افراد اپنی زندگی میں آنے والی مثبت تبدیلی سے دوسروں کو آگاہ کرکے ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ اس کمیونٹی کے ایک رکن ڈیو کا کہنا ہے کہ وہ 30 سال تک باقاعدگی سے فحش فلمیں دیکھنے کی عادت میں مبتلاءرہے لیکن اب انہیں اس موذی لت سے نجات پائے دو سال کا عرصہ گزرچکا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اب ان کا مقصد اس لت میں مبتلا افراد کو بتانا ہے کہ اس سے نجات پا کر زندگی کس طرح بدل جاتی ہے۔جیسن کا کہنا ہے ”میں جب اس بیماری میں مبتلا تھا تو شرم کے باعث کسی سے اس کا تذکرہ نہیں کرتا تھا۔ یہ ایک غلامی کی طرح محسوس ہوتی تھی جس سے نجات پانا ممکن نظر نہیں آتا تھا۔ جب میں نے دیکھا کہ میرے شب و روز اسی جنون میں گزررہے تھے اور میری زندگی بری طرح متاثرہورہی تھی تو میں نے اپنی اس عادت پر قابو پانے کا فیصلہ کیا۔ آج میں اس بیماری سے نجات پاچکا ہوں اور میری ازدواجی زندگی میں بہت بڑی تبدیلی آچکی ہے۔ میں خود کو ایک نیا اور توانا انسان محسوس کرتا ہوں جس کا کنٹرول اس کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ اب میں نہ صرف خود کو مردانہ طور پر بہتر محسوس کرتا ہوں بلکہ میری اہلیہ بھی مجھ سے بہت خوش ہیں۔ میں تو یہ کہوں گا کہ میرے ساتھ میرے خاندان کی زندگی بھی بدل گئی ہے۔ میں اس عادت میں مبتلاءنوجوانوں سے صرف یہی کہتا ہوں کہ ایک بار اس عادت کو چھوڑ کر دیکھیں تو انہیں اندازہ ہو جائے گا کہ وہ کیوں مایوسی کی زندگی گزار رہے تھے۔“ میں تو آپنے فیصلے پر خوش ہوں آپ بھی کوشش کر کے دیکھیے۔

متعلقہ خبریں