سینکڑوں بار ریپ کرنے والے مرد نے عدالت میں ایسی بات کہہ دی کہ جج کا منہ بھی حیرت کے مارے کھلا کا کھلا رہ گیا

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک شخص 200سے زائد بار جنسی زیادتی کا مرتکب ہوا لیکن جب اسے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے ایسی بات کہہ دی کہ جج نے اسے تمام الزامات سے بری کر دیا۔ دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق لارنس بیریلی نامی 35سالہ ملزم نے ایک خاتون کو ستمبر 2011ءسے اکتوبر2012ءکے دوران بار بار زیادتی کا نشانہ بنایا، تاہم اس نے عدالت میں بتایا کہ وہ سیکسومنیا نامی بیماری کا شکار ہے جس کی وجہ سے وہ خود کو اس شرمناک کام سے روک نہیں پاتا۔ملزم نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ بیماری کی وجہ سے اسے یاد بھی نہیں رہتا کہ اس نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہے یا نہیں۔خاتون نے بھی عدالت میں بتایا کہ ”ملزم نے مجھے کئی بار بتایا تھا کہ وہ اس بیماری کا شکار ہے۔گزشتہ شریک حیات سے علیحدگی کے بعد میری ملزم سے دوستی ہو گئی اور دوستی کے آٹھ ماہ بعد اس نے پہلی بار مجھ سے جنسی زیادتی کی۔ ہر بار جب میں زیادتی کے بعد اس کے متعلق دریافت کرتی تو وہ کہتا کہ مجھے کچھ یاد نہیں کہ کیا ہوا تھا۔ بالآخر جب مجھے یقین ہو گیا کہ میں اسے اس حرکت سے نہیں روک سکتی تب میں نے پولیس کو اطلاع دے دی۔“ رپورٹ کے مطابق عدالت نے گزشتہ روز طویل ٹرائل کے بعد ملزم کا بیماری کے متعلق موقف تسلیم کرتے ہوئے اسے بری کر دیاہے۔