مردوں کو ریپ کی ویڈیوز دیکھنا کیوں پسند ہوتا ہے ؟ ماہر نفسیات نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر آپ بھی پریشان ہو جائیں گے۔

2017 ,مارچ 9



نئی دلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں خواتین کی عصمت دری کے جرائم قابو سے باہر ہوچکے ہیں، یہ بات تو ساری دنیا جان چکی ہے، لیکن حال ہی میں یہ بھیانک انکشاف سامنے آیا ہے کہ عصمت دری کا نشانہ بننے والی خواتین کی ویڈیوز پورے بھارت میں چند روپوں کے عوض سرعام بیچی جارہی ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق آگرا، سہارن پور اور مظفر نگر جیسے شہروں میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ درندہ صفت مجرموں کو جہاں موقع ملتا ہے وہ لڑکیوں اور خواتین کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں اور اس لرزہ خیز جرم کی ویڈیو بنا کر فروخت کردیتے ہیں، جسے پورے بھارت میں ہاتھوں ہاتھ خریدا جاتا ہے۔ 
رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی کی ویڈیوز بیچنے والے ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ یہ حقیقی جرائم کی ویڈیوز ہوتی ہیں لہٰذا لوگ ان میں بہت زیادہ دلچسی لیتے ہیں اور اب یہ کروڑوں کا کاروبار بن چکا ہے۔ اس دکاندار نے بتایا کہ جنسی زیادتی کی فلمیں عام ہونے کے بعد بیرون ملک سے آنے والی فحش فلموں میں لوگوں کی دلچسپی کم ہوگئی ہے۔ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کی فلموں میں دلچسپی دراصل اس ماحول اور تربیت کا نتیجہ ہے جس میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے جرم کو بری نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔ ماہر نفسیات ویپولا گپتا کا کہنا تھا کہ یہ جرم بھارتی کلچر کا حصہ بن چکا ہے لہٰذا اس جرم پر مبنی ویڈیوز بھی اب کلچر کا حصہ بنتی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی نوجوان عورت پر جنسی ظلم ہوتا دیکھ کر اس سے نفرت کرنے کی بجائے اس سے لطف لینے لگے ہیں۔ 
ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے کیونکہ متاثرہ خواتین کے لئے اس کا نتیجہ تباہ کن ہوتا ہے۔ جن خواتین کی ویڈیوز بنا کر بیچی جاتی ہیں گویا ان سے معاشرے میں زندہ رہنے کا حق بھی چھین لیا جاتا ہے۔ متاثرہ خواتین کی اکثریت ذلت و رسوائی کا سامنا نہیں کرپاتی اور اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیتی ہے۔ یہ سب جانتے ہوئے بھی مردوں کو ان پر کوئی ترس نہیں آتا۔۔اور وہ اپنی ہوس کی پیاس بھجانے کے لیے خواتین کو اغوا کر کے انہیں پورے معاشرے میں رسوا کر دیتے ہیں اور ان پر جینے کے دروازے بند ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے خواتین خود کو ایسی زندگی سے چھٹکارا دیلوا لیتی ہے۔۔۔۔

متعلقہ خبریں