ریکوڈک منصوبہ: ورلڈ بنک ثالثی ٹربیونل نے پاکستان کیخلاف ٹیتھیان کمپنی کے حق میں فیصلہ سنادیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 22, 2017 | 12:51 شام

اسلام آباد (مانیٹرنگ) ورلڈ بنک ثالثی ٹربیونل نے ریکوڈک منصوبے پر ٹیتھیان کمپنی کے حق میں فیصلہ سنا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کاری معاہدے کی کئی شقوں کی خلاف ورزی کی گئی اور پاکستان کو کروڑوں ڈالر جرمانے کا خدشہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو ٹربیونل نے پاکستان کا آخری جواب بھی مسترد کردیا اور اب ٹربیونل آج (بدھ سے)نقصانات کے تعین کی کارروائی شروع کرے گا ، دونوں فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ ہوگا کہ پاکستان ٹیتھیان کاپرکمپنی کو کتنی رقم دے گا۔ نقصانات کے حجم سے متعلق ٹربیونل کی رولنگ 2018ءمیں متوقع ہے۔یادرہے کہ ٹیتھیان چلی اور کینیڈا کی مشترکہ سونا نکالنے کا کام کرنیوالی دنیا کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک کمپنی ہے ۔یہ کمپنی بلوچستان حکومت کیساتھ مل کرضلع چاغی میں ریکوڈک کے مقام پر موجود سونے کے ذخائر کا تخمینہ اور اس کی ترقی کیلئے کام کرتی رہی، ٹیتھیان کے مطابق اُنہوں نے 2006ءسے لے کر مجموعی طورپر اس منصوبے میں220ملین ڈالر سرمایہ کاری کی لیکن 2011ءمیں پاکستان نے مبینہ طورپر کمپنی کو ٹھیکہ دینے سے انکار کردیا تھا جس پر کمپنی نے کیس فائل کردیااور بیرک گولڈ کارپوریشن کے مطابق پاکستان کا موقف عدالت نے مسترد کردیااور قراردیاہے کہ پاکستان نے آسٹریلیا کے ساتھ معاہدے کی کئی شقوں کی خلاف ورزی کی ۔
یادرہے کہ ریکوڈک منصوبے پر یہی کمپنی سپریم کورٹ آف پاکستان بھی گئی تھی لیکن کامیابی نہ ہونے پر عالمی عدالت سے رجوع کرلیا۔