ٹی وی پر 102سالہ شخص نے جنسی تعلق کے متعلق پوچھے گئے سوال کا ایسا جواب دیا کہ آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

2017 ,مئی 31



پرتھ (مانیٹرنگ  ڈیسک) یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ بڑھتی عمر کے ساتھ انسان کا جسم ناتواں ہوتا چلا جاتا ہے اور جذبات دھیمے پڑ جاتے ہیں۔ ایسے میں یہ سوال ضرور ذہن میں آتا ہے کہ آخر انسان کی جنسی صلاحیت عمر کے کس حصے تک ساتھ دیتی ہے۔ آسٹریلوی ٹی وی نیٹ ورک ’اے بی سی‘ کے مقبول پروگرام ’یو کانٹ آسک دیٹ‘ میں اس سوال کا جواب جاننے کیلئے چھ انتہائی خاص افراد کو مدعو کیا گیا ۔ ان سب کی عمر سو سال سے زائد تھی اور ان سے یہی سوال پوچھا گیا کہ وہ کس عمر تک جنسی طور پر متحرک رہے۔ 
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے 102 سالہ شخص ایل فوکجارویس نے یہ کہہ کر سب کو حیران کر دیا کہ وہ ابھی چھ ماہ قبل تک جنسی طور پر متحرک رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا ” مجھے ٹھیک سے تو یاد نہیں کیونکہ میں ایسی باتوں کا ریکارڈ نہیں رکھتا لیکن میرا خیال ہے کہ تقریباً چھ ماہ پہلے تک میں جنسی طور پر متحرک تھا۔ اب میں بیمار پڑ گیا ہوں ورنہ ابھی تک خود کو یہ ذمہ اداری ادا کرنے کے قابل سمجھتاہوں۔“پرتھ سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ پروفیسر ڈیوڈ گڈ آل بھی پروگرام میں شریک تھے۔ ان کی عمر بھی 102 سال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ تقریباًچار سال پہلے تک جنسی طور پر متحرک تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کارکردگی دھیرے دھیرے کم ہوتی چلی گئی اور تقریباً چار سال قبل وہ ازدواجی ذمہ داریوں سے بھی ریٹائر ہو گئے۔ 
دوسری جانب 101 سالہ خاتون آئیرین اوشیا کا تجربہ خاصا مختلف تھا۔ انہوں نے بتایا” جب میں 37 سال کی تھی تو میرے خاوند کی وفات ہو گئی۔ میرے کندھوں پر دو بچوں کو پالنے کی ذمہ داری تھی لہذا میں اپنی جسمانی ضروریات کے بارے میں کم ہی سوچتی تھی۔ میں اپنی ذمہ داریوں میں اتنی مصروف رہی کہ مجھے اس کے بارے میں زیادہ سوچنے کاوقت ہی نہیں ملا۔“ اور اپنی ساری زندگی بچوں کی خواہشات پوری کرنے میں گزار دیں۔

متعلقہ خبریں