اسلام آباد(مانیٹرنگ) روس نے پاکستان میں 60ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، پلانٹس میں سے 24بلوچستان اور دیگر مری، گلگت، بلتستان اورآزادجموں و کشمیر میں لگائے جائینگے۔وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل نے دی نیوز کوتصدیق کرتے ہوئے بتایا”ہم روسی کمپنی کیساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور ملک کے مختلف حصوں میں 60ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس لگانے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں۔“ماسکوسے طے پانیوالایہ دوسرامعاہدہ ہو گااس کے علاوہ ر
روزنامہ جنگ کے مطابق وزیر کا کہنا ہے کہ قانونی گیس صارفین پراس کا اثر نہ ہونے کے برابر ہو گالیکن سمری میں اس بات کامزید انکشاف ہوتا ہے کہ سوئی نادرن گیس کو مری کے سوا ملک کے کسی اورحصے کے رہائشیوں کو سستی ایل پی جی دینے کی اجازت نہیں ہو گی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے امیر اور غریب میں خلیج مزید گہری ہو گی۔ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس سےمری(کربگلا،دیول ،کمپنی باغ اور تریٹ) کے رہائشیوں کو ایل پی جی 600روپے فی ایم ایم بی ٹی یو(ملین برٹش تھرمل یونٹس) کے نرخ پر فراہم کی جائیگی اور باقی 4ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سوئی نادرن کے پی کے اور پنجاب کے گیس صارفین سے لے گی جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ مری کے صارفین کو سستی ایل پی جی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے سالانہ 4سے 5ارب روپے زائد ادا کریں گے یہ بات سمری کے حوالے سے ایک اوردستاویزسے سامنے آئی،سوئی سدرن اور نادرن دونوں کمپنیوں کو ملک کے اور کسی حصے کے صارفین کو سستی ایل پی جی فراہم کرنے کی اجازت نہیں ہو گی اورصارفین ایل پی جی ایئر مکس گیس کی پوری قیمت ادا کرنے کے پابند ہونگے۔