روس نے پاکستان کو گیس میں خود ففیل

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 30, 2016 | 13:12 شام

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ) روس نے پاکستان میں 60ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، پلانٹس میں سے 24بلوچستان اور دیگر مری، گلگت، بلتستان اورآزادجموں و کشمیر میں لگائے جائینگے۔وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل نے دی نیوز کوتصدیق کرتے ہوئے بتایا”ہم روسی کمپنی کیساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور ملک کے مختلف حصوں میں 60ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس لگانے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں۔“ماسکوسے طے پانیوالایہ دوسرامعاہدہ ہو گااس کے علاوہ ر

وس نارتھ سے ساﺅتھ تک 11سوکلومیٹرطویل ایل این جی پائپ لائن بھی تعمیر کریگا۔یہاں یہ امرقابل ذکر ہے کہ اکنامک کوآرڈی نیشن کمیٹی (ECC)کے31اکتوبرکوہونیوالےاجلاس میں مری(کربگلا، دیول ، کمپنی باغ اور تریٹ) ، آوران اور بیلہ میں تقریباً 1.353ارب روپے کی لاگت سے ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس لگانے کے منصوبے کی منظوری دی۔وزیر پٹرولیم شاہدخاقان نے بتایا کہ مذکورہ علاقوں کے رہائشیوں کیلئے گیس کے نرخ گھریلو صارفین کیلئے مہنگے ترین سلیب کے متوازی ہونگے تاہم اسکی قیمت 11.8کلوگرام ایل پی جی سلنڈرکاایک تہائی ہوگی۔وزیرموصوف نے مزیدکہاکہ مذکورہ بالاپراجیکٹس کے صارفین کیلئے ٹیرف 600روپے فی ایم ایم جی ٹی یو ہو گاجو گھریلو صارفین کو گیس سپلائی کے ہائی سیلب کے مساوی ہے تاہم ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی کے تخمینے کے مطابق 5پراجیکٹس کی گیس کی اوسط لاگت پر اس کا اثر 60پیسہ فی ایم ایم بی ٹی یو پڑے گا، ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس کوسپلائی کی صورت میں ضائع ہونے والی گیس یعنی یو ایف جی (Unaccounted For Gas)کابھی احاطہ کیاجائیگا اوراسکابارایل پی جی ایئرمکس یونٹس کے صارفین پرہوگاتاہم سمری کے مطابق کے پی کے اور پنجاب کے گیس صارفین کو مری کے رہائشیوں کو سستے داموں ایل پی جی کی سپلائی یقینی بنانے کیلئے4سے5ارب اداکرنے پرمجبورکیاجائیگا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق  وزیر کا کہنا ہے کہ قانونی گیس صارفین پراس کا اثر نہ ہونے کے برابر ہو گالیکن سمری میں اس بات کامزید انکشاف ہوتا ہے کہ سوئی نادرن گیس کو مری کے سوا ملک کے کسی اورحصے کے رہائشیوں کو سستی ایل پی جی دینے کی اجازت نہیں ہو گی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سے امیر اور غریب میں خلیج مزید گہری ہو گی۔ایل پی جی ایئر مکس پلانٹس سےمری(کربگلا،دیول ،کمپنی باغ اور تریٹ) کے رہائشیوں کو ایل پی جی 600روپے فی ایم ایم بی ٹی یو(ملین برٹش تھرمل یونٹس) کے نرخ پر فراہم کی جائیگی اور باقی 4ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سوئی نادرن کے پی کے اور پنجاب کے گیس صارفین سے لے گی جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ مری کے صارفین کو سستی ایل پی جی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے سالانہ 4سے 5ارب روپے زائد ادا کریں گے یہ بات سمری کے حوالے سے ایک اوردستاویزسے سامنے آئی،سوئی سدرن اور نادرن دونوں کمپنیوں کو ملک کے اور کسی حصے کے صارفین کو سستی ایل پی جی فراہم کرنے کی اجازت نہیں ہو گی اورصارفین ایل پی جی ایئر مکس گیس کی پوری قیمت ادا کرنے کے پابند ہونگے۔