2018 ,اپریل 18
عراق کے سابق صدرصدامحسینکامقبرہتباہہوگیا جبکہ ان کی میت بھیقبرسےغائبہے۔غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق کہ عراق کے شہرتکریت کے علاقے الوجامیںصدامحسینکامقبرہتباہہے اورقبرمیںصدامکیباقیاتبھی موجود نہیں۔سابق عراقی صدر کے قبیلے ابونصر کے سربراہ شیخ مناف علی الندا کا کہنا ہے کہصدامحسینکے مقبرے کی چھت پر موجود داعش کے اسنائپر کو نشانہ بنانے کے لئے عراقی طیارے نے بمباری کی جس کے نتیجے میںمقبرہتباہہوگیا۔شیخ مناف نے بتایا وہ حملے کے وقت جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے تاہممقبرہتباہہوگیاہے اورصدامحسینکیقبرمیں ان کیباقیاتبھی موجود نہیں ہے۔یاد رہے کہ 28 اپریل کوصدامحسینکی سالگرہ کے موقع پر ان کے قبیلے کے افراد اور حامی مقبرے پر حاضری دیتے ہیں۔اس حوالے سے علاقے کے سیکیورٹی چیف جعفر الغراوی کا کہنا ہے کہصدامحسینکی میت وہیں موجود ہے جبکہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہصدامحسینکی جلاوطن کی گئی صاحبزادی ہالا نجی طیارے میں تکریت پہنچیں اور اپنے والد کیقبرکشائی کے بعد میت اردن لے گئیں۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہالا کبھی عراق لوٹ کر نہیں آئیں تاہمصدامحسینکیقبرکھدی ہوئی ہے اور نعش بھیغائبہے، نہیں جانتے کہ نعش کو کہاں منتقل کیا گیا ہے اور اس کے پس پردہ کون لوگ ہیں۔ان لوگوں نے بتایاصدامحسینکے والد کامقبرہبھی گائوں کے داخلی راستے پرواقع تھا جسے دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا۔