2022 ,نومبر 21
صادق سنجرانی سینٹ کے چیئرمین پیپلز پارٹی کی سپورٹ سے بنے تھے۔ عمران خان کی تحریک انصاف نے بھی ساتھ دیا تھا۔ مسلم لیگ ن نے مخالفت کی تھی۔ پھر وہ دور آیا کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کی حمایت سے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔
64معزز ارکان نے کھڑے ہو کر تحریک کے حق میں فیصلہ سنایا آدھے منٹ بعد خفیہ ووٹنگ ہوئی تو صادق سنجرانی کے خلاف50ووٹ آئے۔
ضرورت52ووٹوں کی تھی۔64میں سے 14لوگوں نے آدھے منٹ میں اپنا قبلہ تبدیل کر لیا۔اب تحریک انصاف سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہے تو سنجرانی صاحب نے پیپلز پارٹی کو پکارا ہے۔ لہٰذا پہنچی وہیں خاک جہاں کا خمیر تھا۔ یعنی جتھے دی کھوتی اوتھے آن کھلوتی....