سامعہ شاہد قتل کیس میں نیا موڑ آگیا مقتولہ کےخالو بھی متعدد انکشافات کے ساتھ عدالت پہنچ گئے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 19, 2016 | 07:06 صبح

دینہ (ویب ڈیسک) نواحی علاقہ ڈھو ک کھینگر پنڈوری میں قتل ہو نے والی برطانوی نژاد سامعہ شاہد کیس میں سید کاظم عباس کی تحریری در خواست پر پولیس نے 5ملزمان شاہد ،مبین، شکیل اور والدہ امتیاز بی بی،مدیحہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور اس میں کچھ ملزما ن گرفتار ہو کر جیل چلے گے اب اس مقدمہ کی حیثیت و نوعیت کو تبدیل کرنے کی غرض سے سامعہ شاہد کے خالو حق نواز نے سیشن جج جہلم کی عدالت میں در خواست دیتے ہوئے موقف اپنایاکہ سائل کے بھانجے محمد شکیل کی شادی سامعہ شاہد سے مو رخہ 27-2-2012کو ہوئی اور مو رخہ 20-
7-2016کو طبعی طور پر وفات پا گئی اور اس کے بعد مو ر خہ 23-7-2016کو مختار کاظم نے اپنے آپ کو سامعہ شاہد کا شوہر ظاہر کیا اور نکاح کی دستاویزات پیش کیں تو یہ بات میر ے علم میں آئی کہ سامعہ شاہد اور سید مختار نے ملی بھگت کر کے یو ۔کے اتھارٹی سے میر ے بھانجے کو فرضی طور پر پیش کر کے جعلی دستاویزات تیا رکیں اور نکا ح پر نکاح پڑوایا جس پر عدا لت کے حکم پر SHOتھانہ منگلا خالد محمود ستی نے قتل کی گئی سامعہ شاہداور اس کے مبینہ شوہر مختا ر کا ظم سید عباس اور فلک شاہ کے خلا ف مقد مہ 420/468/471ت پ در ج کر کے تفتیش شروع کر دی