سعودی عرب میں سزا کا طریقہ کار تبدیل۔۔۔۔۔ ؟ انتہائی اہم خبر منظرعام پر آگئی
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع دسمبر 23, 2016 | 13:43 شام

ریاض (مانیٹرنگ رپورٹ) ایذا رسانی اور جسمانی تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب اپنے ہاں مجرموں کو کوڑے مارنے اور ان کے ہاتھ پاوں کاٹ دینے کی صورت میں دی جانے والی جسمانی سزاوں کا سلسلہ بند کرے۔ سوئٹزرلینڈ میں جنیوا سے ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق عالمی ادارے کے جسمانی تشدد اور ایذا رسانی کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے ماہرین نے خلیج کی اس عرب ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے مختلف جرائم کے مرتکب مجرموں کو جسمانی سزائیں دینے کا وہ
ریاض حکومت سے یہ مطالبہ اقوام متحدہ کے تشدد کے خلاف کنوینشن پر عملدرآمد کی نگرانی کرنے والی ماہرین کی کمیٹی کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ سن 2002ءکے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ اس کمیٹی نے عالمی ادارے کے ’اینٹی ٹارچر کنوینشن‘ کے احترام کے حوالے سے سعودی عرب میں پائی جانے والی صورت حال کا جائزہ لیا۔
اس کمیٹی کے اجلاس میں اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ اس عرب ریاست میں بلاگرز اور سماجی سطح پر سرگرم کارکنوں کے علاوہ انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے زیر حراست کارکنوں سے بھی برا سلوک کیا جاتا ہے۔ اس استفسار پر اجلاس میں شریک سعودی وفد کے سربراہ نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ سعودی مندوب اعلیٰ نے کہا، یہ کنوینشن جن اقدامات کو اور جس طرح کے رویے کو تشدد قرار دیتا ہے، اس کو سعودی قوانین کا حصہ بنانے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لیے نئی تعزیرات پر کام جاری ہے۔