”شادی سے پہلے لڑکی کو لڑکے کے گھر والوں کے سامنے ایسا شرمناک کام کرنا پڑا کہ انسانیت بھی شرمندہ ہو گئی

لکھنو (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں خواتین کی تذلیل کی یوں تو بہت مثالیں ہیں لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ایسے واقعات میں کمی ہونے کے بجائے ہر گزرتے دن کیساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اس مرتبہ ایسا واقعہ پیش آیا ہے کہ انسانیت بھی شرما کر رہ گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ماہوبا میں پیش آیا جہاں ایک بھارتی شخص ’جے ہند واڈ‘ کی شادی تیجا نامی لڑکی سے طے ہوئی لیکن جب کچھ رشتہ داروں نے دولہا کو بتایا کہ لڑکی ایک جلد کی بیماری لیوکوڈرما (پھلبہری) میں مبتلا ہے تو ہنگامہ ہی برپا ہو گیا۔
معاملات نے مزید سنگین صورتحال اختیار کی تو لڑکی تیجا کا والد پولیس سٹیشن جا پہنچا جہاں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی تو ضرور ہو گی مگر اس سے پہلے حقیقت سامنے لائی جائے گی۔ اس فیصلے کے بعد لڑکی کو پولیس سٹیشن کے ہی ایک کمرے میں بھیج دیا جہاں اسے لڑے کے رشتہ داروں کے سامنے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق لڑکے کے رشتہ داروں نے جب اچھی طرح تسلی کر لی کہ یہ تمام باتیں صرف افواہیں ہی ہیں تو معاملہ بھی ختم ہو گیا اور دولہے کے گھر والوں نے لڑکی کے گھر والوں سے معافی مانگ لی اور پھر دونوں کی شادی بھی ہو گئی۔ لیکن لڑکی والوں کو جو ذلت برداشت کرنی پڑی اس کے بارے میں کسی نے کچھ نہ کہا۔