شہباز لندن سے واپس،منصوبوں میں شفافیت کی قسم،کرپشن میں زیروٹالرنس کی یقین دہانی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 12, 2016 | 06:21 صبح

لاہور(مانیٹرنگ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف لندن کے دورے کے بعد لاہور پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف طبی معائنے کے لیے لندن گئے تھے۔ چیک اپ کے دوران وزیراعلیٰ کے تمام میڈیکل ٹیسٹ نارمل آئے ہیں اور معالجین نے انہیں مکمل صحت یاب قرار دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں پاکستان کے حالات بے پناہ بہتر ہوئے ہیں اور زندگی کے مختلف شعبوں میں بہتری کی گواہی عوام خود دے رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی۔ جس کے باعث حکومتی امور میں شفافیت ، کرپشن کے خاتمے اور سروس ڈلیوری میں بہتری آئی۔ عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہوا۔ کرپشن کے سدباب کیلئے ٹھوس کاوشوں کو عالمی سطح پر بھی سراہا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ اور شفافیت موجودہ حکومت کا طرہ امتیاز ہے۔ پولیس سمیت تمام اداروں میں بھرتیاں صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر کی گئیں۔ ملکی کی تاریخ میں پہلی بار ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت کی گئی تمام بڑے ترقیاتی منصوبے شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر سطح پر شفافیت کو یقینی بنانا مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ میرٹ کے فروغ اور بدعنوانی کی خاتمی کیلئے موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا دامن کرپشن سے پاک ہے اور ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ شفافیت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ منصوبوں کو مکمل کرکے نئے رجحان کو فروغ دیا گیا اور پنجاب میں گیس کی بنیاد پر لگنے والے بجلی کے 3 منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے قوم کے 112 ارب روپے بچائے گئے ہیں۔ امریکی جریدے ”فارن پالیسی“ نے بھی موجودہ حکومت کی جانب سے کرپشن کے خلاف موثر اقدامات کو سراہا۔ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں اور قومی خزانے کی ایک ایک پائی قوم کی امانت سمجھ کردیانتداری کے ساتھ عوام کی فلاح پر صرف کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کی ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی جانب نئے عزم اورجذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور محنت، امانت اوردیانت جیسے سنہری اصولوں پر چلتے ہوئے پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ2017ءکے آخر تک توانائی کے منصوبے مکمل ہونے سے ہزاروں میگاواٹ بجلی نیشنل بجلی گرڈ میںشامل ہو گی جس سے لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی جبکہ گیس پاور پراجیکٹس کی تکمیل سے نہ صرف 3600 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی بلکہ صارفین کو سستی بجلی بھی ملے گی۔