شیری رحمان کو جہاز میں بیٹھتے ہی کالے بکرے کیوں یاد آئے،جہاز سے بھی اتر گئیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 27, 2016 | 13:41 شام

ملتان(مانیٹرنگ) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی شہید رہنما محترمہ بے نظیر بھٹو کی 9ویں برسی کے موقع پر پارٹی کی سینئر قیادت گڑھی خدا بخش پہنچنے کی تیاریوں میں مصروف ہے، جہاں پی پی پی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا اہم خطاب بھی متوقع ہے۔

گڑھی خدا بخش پہنچنے کے لیے سینئر رہنما اور سینیٹر شیری رحمٰن بھی سکھر جانے والی پی آئی اے کی پرواز میں سوار ہونا چاہتی تھیں لیکن اپنی لاجواب سروس کے لیے مشہور قومی ایئرلائن نے شیری رحمٰن کو سکھر جانے والے جہاز کے بجائے ملتان کے اے ٹی آر طیارے میں بٹھادیا۔

غلط پرواز کا علم ہونے پر پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے انتظامیہ سے احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں صحیح نشست پر منتقل کیا گیا۔

قومی ایئرلائن کی اس غلطی پر شیری رحمٰن سماجی روابط کی ویب سائٹ پر غصے کا اظہار کیا اور فضائی کمپنی کے اے ٹی آر طیاروں کی خستہ حالت پر تنقید کرتے ہوئے پرواز سے قبل کسی صدقے کے بکرے کے نظر نہ آنے پر بھی اظہار خیال کی۔اپنی ٹوئیٹ میں انہوں نے لکھا کہ 'پی آئی اے نے ہمیں سکھر کے بجائے ملتان جانے والے اے ٹی آر پر سوار کروا دیا، تاہم اب میں درست طیارے میں ہوں مگر کوئی بکرا نظر نہیں آرہا۔

دوسری جانب ترجمان قومی ایئرلائن دانیال گیلانی کا ڈان ڈاٹ کام کو بتانا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیق کررہے ہیں۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق عین ممکن ہے یہ غلط پرواز میں بیٹھنے کا معاملہ اس لیے ہوا ہوگا، کسی نے ان کے غلط جہاز میں بیٹھنے پر اعتراض نہ کیا ہو اور جب ان کا بورڈنگ پاس چیک ہونے کا مرحلہ آیا تب اس بات کا علم ہوا ہوگا کہ وہ غلط طیارے میں سوار ہوچکی ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے عملے نے پرواز کو محفوظ بنانے کی کوشش کے طور پر انوکھا کام کرتے ہوئے ’اے ٹی آر 42‘ طیارے کے قریب ’صدقے‘ کے طور پر کالے بکرے کی قربانی دی تھی جس کے بعد طیارہ بےنظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ملتان کی جانب روانہ ہوا تھا۔