....سعودی فرمانروا انسانیت کی خدمت میں اپنی مثال آپ جڑی بچیوں کے کامیاب آپریشن پر پاکستان شکر گزار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جولائی 04, 2022 | 08:37 صبح

پاکستان کے شہر سوات سے تعلق رکھنے والی دو بچیاں جوپیدائشی پیٹ سے جڑی ہوئی تھیں ،ان کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لیے 2016ءمیں آپریشن کیا گیا جو کامیاب ہوا۔اس آپریشن کا اہتمام سعودی عرب کی جانب سے کیا گیا۔

سعودی عرب اب تک 22 ملکوں کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے 118 بچوں کے کامیاب آپریشن کر چکا ہے۔ سعودی عرب کے شہر ریاض میں دسمبر1991 ءمیں شاہ فیصل ہسپتال میں ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ کی سربراہی میں اپنی نوعیت کا پہلا سیامی بچیوں کا آپریشن کیا گیاتھا۔ ان بچیوں کا تعلق سوڈان سے تھا

جن کے نام”سماح اورھبہ“تھے۔ بچیاں پیٹ اور سینے سے جڑی ہوئی تھیں جنہیں آپریشن کے بعد الگ کیاگیا تھا۔

آج سے تین دہائی قبل سعودی عرب میں اس نوعیت کا آپریشن کرنا انتہائی اہم پیش رفت اور چیلنج تھا۔ اس وقت کی رپورٹوں کے مطابق کہا جاتا تھا کہ آپریشن میں کامیابی کا تناسب 55 سے 60 فیصدہو گا، تاہم سیامی بچوں کا پہلا کامیاب آپریشن ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔ اب سعودی عرب اس میدان میں کافی ترقی کر چکا ہے۔

سوات سے تعلق رکھنے والی دو بچیاں جن کے نام فاطمہ اور مشاعل ہیں آپریشن کے بعد بالکل ٹھیک اور صحت مند زندگی گزار رہی ہیں۔ آپریشن کے 7سال بعد پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بند سعید المالکی نے ان بچیوںسے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران فاطمہ اور مشاعل کے والد نے سعودی حکومت اور قیادت کی طرف سے بچیوں کی دیکھ بھال اور ان پر توجہ دینے کا شکریہ بھی ادا کیا ۔ وہ خوش ہیں کہ ان کی بچیاں آپریشن کے بعد اپنی مرضی سے چل سکتی ہیں، اور باقی بچوں کی طرح زندگی گزار سکتی ہیں۔

سعودی عرب کے فرماں روا انسانیت کے لیے درد دل رکھتے ہیں۔ سعودی عرب کے ایسے علاج کیلئے پسماندہ ممالک کے لئے بھی دروازے کھلے ہیں۔