ہر معاملہ میں فوج کو کیوں لے آتے ہو کیا خود کسی قابل نہیں؟ سپریم کورٹ نے حکومت کے کان کھینچ ڈالے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع نومبر 18, 2016 | 09:22 صبح

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے مردم شماری2017میں کرانے سے متعلق حکومتی مشروط تاریخ مسترد کر دی ۔جمعہ کوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مردم شماری میں تاخیر کے حوالے سے ازخود نوٹس کی سماعت کی ۔ عدالت نے حکومت کی طرف سے مارچ یا اپریل میں مردم شماری کرانے کی مشروط تاریخ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی گئی تاریخ محض دکھاوا ہے،حکومت مردم شماری کرانے کی واضح تاریخ دے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت نے تاریخ کو فوج کی دستیابی سے مشروط کر دیا ،مردم شماری کے لیے ا
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر ہم انصاف نہیں دے سکتے تو اس ادارے کی بھی کیا ضرورت ہے ، کہاں لکھا ہے کہ مردم شماری کے لیے فوج کی ضرورت ہے ،سارے کام فوج نے ہی کرنے ہیں تو باقی اداروں کی ضرورت ہے ،کہہ دیں کہ مردم شماری کرانا حکومت کے بس کی بات نہیں ،حکومت نے ہمارے فیصلوں پر عمل نہیں کرنا تو سپریم کورٹ کو بھی بند کردیں ، عدالت نے ازخوٹس پر سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی ۔