2019 ,نومبر 7
فاطمہ ثریا بجیا پاکستان ٹیلی وژن اور ادبی دنیا کی معروف شخصیت تھیں۔وہ ناول نگاری، ڈراما نگاری کے حوالے سے بھی مشہور ہیں۔ انہوں نے ٹیلی وژن کے علاوہ ریڈیو اور اسٹیج پر بھی کام کیا۔ سماجی اور فلاحی حوالے سے بھی ان کے کام قابل قدر ہیں۔ محترمہ فاطمہ ثریّا بجیا کا خاندان بھی ادبی دنیا میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔
محترمہ بجیا نے کوئی باقاعدہ اسکول کی تعلیم حاصل نہیں کی تھی۔ اس کے باوجود انہوں نے ادب اور تحریر کی دنیا میں نام پیدا کیا۔
وہ یکم ستمبر، 1930ء کو بھارتی ریاست حیدرآباد کے ضلع رائچور میں پیدا ہوئیں۔ تقسیم کے فوراً بعد اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان آ گئیں ۔
ان کے خاندان میں اور بھی مشہور شخصیات ادبی دنیا میں مصروف عمل ہیں جیسے کہ بھائیوں میں احمد مقصود اور انور مقصود بہنوں میں سارہ نقوی، زہرہ نگاہ اور زبیدہ طارق بھی بہت مشہور ہیں۔
1997ء میں ان کو حکومت پاکستان کی طرف سے تمغۂ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا جن میں جاپان کا اعلیٰ سول ایوارڈ بھی شامل ہے۔2012ء میں ان کو صدرِ پاکستان کی طرف سے ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔
بجیا کی وجہ شہرت وہ ڈرامے ہیں جو پی ٹی وی نے پیش کیے
ٹیلی وژن کی دنیا میں بجیا کی آمد محض اتفاقاً ہوئی تھی جب1966ء میں کراچی جانے کے لیے ان کی فلائٹ تعطل کا شکار ہوئی تو وہ اسلام آباد پی ٹی وی سینٹر کسی کام سے گئیں وہاں اسٹیشن ڈائریکٹر آغا ناصر نے اداکاری کے ذریعے ان سے پہلا کام کروایا اس کے بعد انہوں نے ڈراما نگاری کے ذریعے اس ادارے سے اپنا تعلق مضبوط کیا۔ان کے مشہور ڈرامے یہ ھیں
شمع (ماخوذ از ناول مصنفہ“اے آر خاتون“),
افشاں (ماخوذ از ناول مصنفہ“اے آر خاتون“),
عروسہ (ماخوذ از ناول مصنفہ“زبیدہ خاتون“),
تصویر (ماخوذ از ناول مصنفہ“اے آر خاتون“)،
زینت (ماخوذ از سندھی ناول مصنف“مرزا قلیچ بیگ“)،
ان کی مشہور تخلیقات میں
انا،
آگاہی،
آبگینے،
بابر،
تاریخ و تمثیل,
گھر ایک نگر,
فرض ایک قرض,
پھول رہی سرسوں،
تصویر کائنات،
اساوری،
سسّی پنّوں،
انارکلی، کو نمایاں مقام حاصل ھے
بجیا نے بچوں کے پروگرام کے لیے بھی کام کیا ۔
بجیا نے صوبائی حکومت سندھ میں مشیر برائے تعلیم کی حیثیت سے خدمات بھی انجام دیں ۔
محترمہ فاطمہ ثریا بجیا 10 فروری 2016 کو 85 سال کی عمر میں سرطان کی بیماری کے باعث کراچی میں انتقال کر گئیں اللّٰہ پاک انہیں غریق رحمت فرمائے آمین