امریکہ میدان جنگ بن گیا ، جلسے جلوس احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں شروع ہو گئیں
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع جنوری 21, 2017 | 04:53 صبح
واشنگٹن ( ویب ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے قبل امریکی شہری سڑکوں پر نکل آئے، واشنگٹن سمیت ملک بھر میں احتجاج مظاہرے ہوئے۔مظاہرین نے گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے توڑ دییے ۔پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔پولیس نے پانی کی بندقوں کا بھی استعمال کیا۔مظاہرین ’’گوٹرمپ گو‘‘ کے نعرے لگاتے رہے ۔مظاہرین نے احتجاج کے دوران سیاہ جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔انہوں نے وائٹ ہاؤس جانے والے راستے بند کریے ،ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف واشنگٹن میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ۔اس موقع پرٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے متعدد مظاہرین پر کیمیکل کا چھڑکاؤ کیاجبکہ سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب کے باہر ہزاروں کی تعداد میں ٹرمپ مخالف مظاہرین جمع تھے ۔واشنگٹن کے علاوہ نیویارک میں بھی سیکڑوں افراد نے ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور سینٹرل پارک کے قریب واقع ٹرمپ ٹاور کے باہر ان کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس مظاہرے میں اداکار رابرٹ ڈی نیرو اور مارک روفالو بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے نومنتخب صدر کی اعلان کردہ پالیسیوں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔