نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک): دارالحکومت چینئی میں ساحل کے کنارے بہت سے گھروں کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں آنے والے سمندری طوفان 'وردہ' میں کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے ہے جبکہ بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔انڈیا میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی ڈائرکٹر ریکھا شیٹی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دس افراد کی موت کی تصدیق کی ہے۔جبکہ ریاستی دارالحکومت چینئی سے صحافی نے بتایا کہ منگل کی صبح سے شہر میں بارش ہو رہی ہے۔ریکھا شیٹی نے بتایا کہ وردہ نامی
طوفان گزر چکا ہے لیکن احتیاط برتنے کی ضرورت ہے کیونکہ ابھی بھی تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور بارش بھی ہو رہی ہے۔انھوں نے بتایا کہ 'تلیوللور اور نللور کے علاقے میں تباہی کے زیادہ اثرات ہوئے ہیں۔ ہمارے محکمے کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ متاثرہ لوگوں تک امداد پہنچائی جائے۔' اطلاعات کے تقریباً 100 ریلیف کیمپ نے کام کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ اس طوفان سے متاثرہ تقریباً 12 ہزار افراد کو کیمپ میں منتقل کر دیا گيا ہے۔این ڈی آر ایف کے مطابق وردہ طوفان میں سینکڑوں پیڑ اور درجنوں بجلی کے کھمبے گر گئے ہیںکھانے کے 14 ہزار سے زیادہ پیکٹ روانہ کیے گئے ہیں۔این ڈی آر ایف اور صوبائی ٹیمیں مل کر امدادی کاموں میں مشغول ہیں۔بہت سے مکانات اور دوسری املاک کو نقصان پہنچا ہے جگہ جگہ درخت گرے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے کئی ٹویٹ کے ذریعے طوفان کی زد میں آنے والے لوگوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے جبکہ تمل ناڈو کے وزیراعلٰی او پنیرسیلوم نے مرنے والوں کے لواحقین کو چار چار لاکھ معاوضے کا اعلان کیا ہے۔چینئی سے نیلور تک تقریباً 90 کلومیٹر کے وسیع علاقے میں وردہ طوفان کے اثرات نظر آئے۔اس طوفان کا نام عربی زبان سے لیا گیا ہے اور 'وردہ' رکھا گيا ہے جس کا مطلب گلاب کا پھول ہوتا ہے۔