امریکی جاسوسوں کو ویزوں کا اجراء بدستور جاری ہے،ماضی میں ویزے دینے والے وزیر کا انکشاف
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع مارچ 29, 2017 | 05:21 صبح
اسلام آباد:(مانیٹرنگ) سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو ’خفیہ طور پر‘ پاکستانی ویزوں کا اجراء تاحال جاری ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت پر امریکی جاسوسوں کو ویزا جاری کرنے کا الزام عائد کررہی ہے جبکہ امریکی جاسوسوں کو ویزوں کے اجراء کا عمل تاحال جاری ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی انتظامیہ اُس وقت تک امریکی حکام کو پاکستانی ویزے جاری کرتی رہے گی جب تک انہیں امریکی حکومت کی جانب سے کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) ملتا رہے گا۔انہوں نے سوال کیا کہ ’کیا حکومت نے سی ایس ایف لینا چھوڑ دیا ہے جو وزارت خزانہ کو موصول ہوتا اور وزارت دفاع کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے؟رحمٰن ملک کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ فنڈ ملنا بند ہوجاتا ہے تو حکومت بھی امریکی حکام کو ویزوں کا اجراء ختم کردے گی، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ حکومت نے کبھی امریکی حکام کو ویزوں کے اجراء کا عمل روکا ہی نہیں۔خیال رہے کہ پاکستان، سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور سے افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں اپنی خدمات فراہم کرنے کے عوض امریکا سے یہ فنڈ وصول کررہا ہے۔رحمٰن ملک پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کے دور میں وزیر داخلہ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکے ہیں، جب سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے امریکا میں پاکستانی سفیر حسین حقانی کو خط لکھا گیا اور امریکیوں کو ویزے جاری کرنے کی اجازت دی گئی۔اس وقت امریکی حکام کو ویزے جاری کرنے کے اس معاملے نے ملک کے سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث کا آغاز کررکھا ہے جس سے ملک کی اہم ترین اپوزیشن پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی کے کردار پر بھی سوالیہ نشان کھڑے ہوگئے ہیں۔