میں کراچی کا میئر ہوں،وسیم اختر۔۔۔پتہ ہے عدالت
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اکتوبر 18, 2016 | 08:41 صبح

کراچی (ویب ڈیسک ) وسیم اختر کسی بھی طرح فوری طور پر جیل سے باہر آ کر اپنے جوہر دکھانے کے لئے بے تاب ہیں۔وہ اس کے لئے الطاف حسین سے لاتعلقی بھی ظاہر کرچکے ہیں۔ آج انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بارہ مئی کی سماعت کے دوران وسیم اختر کا کہنا تھا کہ میں کراچی کا میئر ہوں ، مجھے کام کرنا ہے، ضمانت دیں ۔ جواب میں عدالت کا کہنا تھا آپ جیل میں بیٹھ کر کام کریں ۔
کہاجاتا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کو جیل سے عدالت پہنچایا گیا ۔ وسیم ختر کی اہلیہ نے عدالت کے احاطے میں اپ
وسیم اختر نے کہا کہ آپ ان کو 20 دن دے دیں لیکن مجھے ضمانت دے دیں ۔ عدالت نے وسیم اختر سے کہا کہ آپ جیل میں بیٹھ کر کام کریں۔ وسیم اختر نے جواباً کہا کہ میں کراچی کا میئر ہوں مجھے کام کرنا ہے ۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کے بتانے سے کچھ نہیں ہو گا ، ہمیں پتہ ہے آپ میئر ہیں ۔ آپ لوگ جج کی ذمہ داری نہیں سمجھتے۔ عدالت نے سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔