سرکاری ملازم نے روزہ دار خاتون ورکر کیساتھ ایسی شرمناک حرکت کر دی کہ مسلمان شدید غم و غصے میں مبتلا ہو گئے

2017 ,جون 13



کرناٹکا (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں خواتین کا استحصال عام بات ہے مگر اب سرکاری دفاتر میں کام کرنے والی روزہ دار خواتین کیساتھ ایسا سلوک کیا جانے لگا ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان غم و غصے میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ریاست کرناٹکا کے شہر شندھنور کے کارپوریشن دفتر میں کام کرنے والی ایک خاتون ورکر کو دفتر لیٹ آنے پر اس کے ساتھی ورکر نے بری طرح تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ یہ سارا منظر دفتر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شراناپا نامی شخص نسرین نامی خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔نسرین کارپوریشن میں ایس ڈی اے کی حیثیت سے کام کر رہی ہے جو روزے کی حالت میں تھی اور بتایا جا رہا ہے کہ وہ دفتر لیٹ پہنچی تھی۔ چونکہ یہ ہفتے کے روز چھٹی ہونے کے باعث دفتر میں کام کرنے والے چند افراد کو دفتر آنے اور کام نمٹانے کی ہدایت کی گئی تھی۔کنٹریکٹ کے تحت ادارے میں کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر بھرتی ہونے والا شراناپا نسرین سے سوال کرتا ہے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ اپنی سیٹ سے اٹھ کر نسرین کے پاس جاتا ہے اور اسے زوردار لات دے مارتا ہے۔ اس کے بعد خاتون دفتر سے جانے لگتی ہے تو وہ اس کے پیچھے جاتا ہے اور دوسرے سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو کے مطابق اسے ایک مرتبہ پھر تشدد کا نشانہ بناتا ہے۔ 
نسرین نے شراناپا کے خلاف درخواست دیدی ہے جسے نوکری سے معطل کر دیا گیا ہے اور مقامی پولیس نے گرفتار بھی کر لیا ہے۔

متعلقہ خبریں