آئندہ کوئی انڈسٹریل اسٹیٹ زرعی زمین پر نہیں بنے گی:چودھری شافع حسین

تحریر: None

| شائع |

اگر کسی نے انڈسٹریل اسٹیٹ وزیر صنعت و تجارت شافع چودھری سے پوچھ کر بنانی توہرگزہرگز نہیں بنے گی۔ شافع چوہدری نے وزیر بننے کے لیے بڑی محنت کی۔ آج اس سے بھی زیادہ محنت اپنی وزارت کوبچانے اورکامیابی سے چلانے کے لیے کر رہے ہیں۔وزارت چل رہی ہے، دوڑ رہی ہے یا رینگ رہی ہے؟۔ کوئی اس شعبے کاماہر ہی بتا سکتا ہے۔

ہاؤسنگ سوسائٹیاں بھی کہا جاتا ہے زرعی اراضی پر نہیں بنیں گی مگر بن رہی ہیں۔ اونچے اونچے پلازے بن رہے ہیں جن میں پارکنگ ضرورت کے مطابق رکھنے کا قانون موجود ہے۔ یہ ش

رط اپنی دو تین گاڑیوں کی پارکنگ پلیس دکھا کر پوری کر لی جاتی ہے۔  اس حوالے سے منظوری دینے والے افسر کی جیب اور معدے کا سائز لیا جاتا ہے۔ بنکوں سے قرض کے لیے درخواست لے کے جانے والوں کو دو درخواستیں افسر کی طرف سے دی جاتی ہیں ایک قرض لینے اور دوسری قرض معاف کرانے کی ۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں کچن گارڈننگ کے لیے جگہ چھوڑنا لازم ہے مگر اس ضابطے کی پابندی کوئی کون کرتا ہے۔ چودھری صاحب نے ڈیڈ لائن نہیں دی کہ ان کے احکامات کا اطلاق کب سے ہوگا۔ اویس لغاری نے23 اپریل بجلی چوری کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ اس تاریخ تک چوری کی اجازت تھی؟ اس کے بعد بھی چوری جاری ہے۔ کیا ڈیڈ لائن بڑھا دی گئی یافری ہینڈ دے دیا گیا۔