انرجی ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد جگر کے مرض میں مبتلا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 03, 2016 | 20:44 شام

آج کل کے نوجوانوں میں بہت زیادہ مقبول انرجی ڈرنکس کا زیادہ استعمال زیادہ ہے جس کی وجہ سے جگر کے ورم جیسے تکلیف دہ مرض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔تحقیق کے دوران دو ایسے کیسز کا ذکر کیا گیا جن میں انرجی ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد جگر کے ورم کے شکار ہوگئے۔ان میں سے ایک تعمیراتی ورکر تھا جس نے تین ہفتوں کے دوران روزانہ چار سے پانچ انرجی ڈرنکس کا استعمال کیا اور پھر اسے جگر کے سنگین مسائل کے باعث ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ڈاکٹروں کے مطابق ممکنہ طور پر

اس مرض کی وجہ اس مشروب میں موجود بظاہر بے ضرر نظر آنے والے اجزا بنے ہیں۔یہ واقعہ فلوریڈا میں پیش آیا تھا اور شروع میں یہ مریض سمجھتا رہا کہ اسے فلو ہوا ہے تاہم پیشاب اور جلد کی رنگت گہری اور آنکھوں کا رنگ زرد ہونے پر اس نے ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔تحقیق سے معلوم ہوا کہ وہ  ہیپاٹائٹس کا شکار ہے اور ممکنہ طور پر اس کے جگر کو نقصان پہنچا ہے۔محققین کے مطابق یہ اس طرح کا اب تک سامنے آنے والا دوسرا کیس ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ شخص انرجی ڈرنکس کی شکل میں تین ہفتوں تک روزانہ 160 سے 200 ملی گرام وٹامن بی تھری جسم کا حصہ بناتا رہا جس کی زیادہ مقدار زہریلے مواد کو پھیلانے کا باعث بنتی ہے۔تحقیق کے مطابق ہر انرجی ڈرنک میںوٹامن بی تھری کی 40 ملی گرام مقدار ہوتی ہے جو کہ روزانہ تجویز کردہ مقدار سے دو سو فیصد زیادہ ہے۔تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ابھی واضح طور پر شواہد نہیں مل سکے کہ یہ مشروبات اس شخص کے مرض کی وجہ بنے مگر یہ خطرے کی سرخ جھنڈی ضرور ہے۔محققین کے مطابق لوگوں کو ان مشروبات کے ممکنہ مضر اثرات کے حوالے سے جاننے کی ضرورت ہے اور ڈاکٹروں کو چاہئے کہ اگر کوئی صحت مند شخص اچانک ہیپاٹائٹس کا شکار ہوجائے تو وہ انرجی ڈرنکس کے زائد استعمال کے بارے میں ضرور جانچ پڑتال کریں۔۔