یہ مقامات کسی زمانے میں آباد ہوا کرتے تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ غیر آباد ہوگئے اور اب وہاں جانا نہایت دل گردے کا کام ہے۔اسپین میں بھی ایسا ہی ایک پراسراریت بھرا گاؤں موجود ہے جسے بھوت قصبہ کہا جاتا ہے۔ اس گاؤں کو پراسرار اور منفرد بنانے والی بات یہ ہے اس گاؤں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ لوگ یہاں سے اچانک غائب ہوگئے ہوں۔اس گاؤں میں جانے والے افراد کا کہنا ہے کہ گاؤں میں بچی کچھی اشیا کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہاں لوگ اپنے روزمرہ کے معمولات میں مشغول تھے۔ لیکن پھر اچانک ہی جیسے لوگ غائب ہوگئ
اگر تصور کیا جائے کہ اچانک ہی گاؤں سے باہر کوئی ایسی چیز آ پہنچی جسے دیکھنے کے لیے لوگ سب چھوڑ چھاڑ کر گاؤں سے باہر بھاگ کھڑے ہوئے ہوں تو اس کا امکان بھی کم نظر آتا ہے کیونکہ ایسی صورت میں گھروں اور اسکولوں میں موجود خستہ حال سامان افراتفری میں بکھرا ہوا نظر آتا۔اس کے برعکس یہاں موجود تمام چیزیں نہایت ترتیب سے موجود ہیں۔ یہاں تک کہ اسکولوں میں ڈیسکوں پر کتابیں تک کھلی رکھی ہیں۔یہاں جانے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ یہاں پہنچ کر آپ کو پراسراریت کے ساتھ ساتھ عجیب قسم کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جسے آپ کوئی نام نہیں دے سکتے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گاؤں 1173 عیسوی تک قائم تھا، اس کے بعد اس گاؤں پر کیا گزری یہ آج تک صیغہ راز میں ہے۔